وزیرستان: طالبان کی مردوں کے تنگ کپڑے پہننے پر پابندی

شائع July 13, 2013

جنوبی وزیرستا کے علاقے چگ ملائی میں ایک شخص اپنی دکان کے باہر بیٹھا ہے۔ فائل فوٹو رائٹرز

وانا: پاکستانی طالبان نے جنوبی وزیرستان میں مردوں پر تنگ یا باریک کپڑے پہننے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان احکامات کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کرنے اور اس طرح کے کپڑے فروخت کرنے والوں کا کاروبار بند کرانے کی دھمکی دی ہے۔

افغانستان کی سرحد سے متصل جنوبی وزیرستان کے مرکزی علاقے وانا کے ایک دکاندار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس حوالے سے تحریری انتباہ جمعرات سے شروع ہونے والے مبارک مہینے رمضان سے قبل دیا گیا تھا۔

وانا کے بازاروں میں بانٹے گئے پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام کپڑے جو باریک کپڑے کے بنے ہوں یا جس سے مرد کا جسم صحیح طریقے سے نہ ڈھکا ہو، وہ غیر اسلامی اور پختون ثقافت کے خلاف ہے

اس پمفلٹ میں انتباہ دیا گیا ہے کہ جو دکاندار بھی اس طرح کے کپڑے بیچتے ہوئے پایا گیا، اس پر 5 ہزار روپے پاکستانی جرمانہ کرنے کے ساتھ ساتھ دکان کو بھی پانچ دن کے لیے بند کر دیا جائے گا۔

تحریر میں علاقے کے رہائشی مردوں کو بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ اس طرح کے کپڑے نہ پہنیں۔

وانا کے حکومتی آفیشل نے تحریری وارننگ کی تصدیق کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی شدت پسند گروپ اس سے قبل خواتین کے لیے بھی باریک اور تنگ کپڑوں کی فروخت پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔

جنوبی وزیرستان فاٹا کے سات اضلاع میں سے ایک ہے، خوبصورت پہاڑوں اور وادیوں کا حامل یہ نیم خود مختار علاقہ ملک کا سب سے زیادہ ترقی پذیر اور محرومیوں اور ناخواندگی کا شکار علاقہ سمجھا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025