ایتھوپیا میں افریقہ کی پہلی خاتون صدر منتخب

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2018
اتھوپیا کی نو منتخب صدر ساہلے ورک — فوٹو: اے ایف پی
اتھوپیا کی نو منتخب صدر ساہلے ورک — فوٹو: اے ایف پی

افریقا میں آبادی کے حساب سے دوسرے بڑے ملک اتھوپیا نے ملک میں خواتین کی نمائندگی کو بڑھاتے ہوئے پہلی مرتبہ صدر کے عہدے پر خاتون کو منتخب کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتھوپیا کے قانون سازوں نے متفقہ طور پر ووٹنگ کے ذریعے 68 سالہ ساہلے ورک زیوڈے کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دینے والے ملاٹو تیہسوم کی جگہ صدر منتخب کر لیا۔

ایتھوپیا کے اصلاحات پسند وزیر اعظم آبی احمد نے گزشتہ ہفتے 20 افراد پر مشتمل کابینہ مقرر کی تھی اور اس میں بھی خواتین کی نمائندگی زیادہ تھی۔

ان میں وزیر دفاع، عائشہ محمد اور مفرات کامل شامل ہیں جو حال ہی میں قائم وزارت امن کی بھی قیادت کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ وزارت امن ایتھوپیا کی پولیس اور داخلی انٹیلی جنس ایجنسیز کی ذمہ دار ہے۔

ساہلے ورک کا کہنا تھا کہ ’اگر ایتھوپیا کی قیادت میں مردوں اور خواتین کی برابر کی بنیاد پر نمائندگی جاری رہی تو ملک مذہب، ذات اور جنسی تفریق سے دور ہوکر مستحکم ہو گا۔

ساہلے ورک جو ایتھوپیا کے دارالحکومت ایڈس ابابا میں پیدا ہوئیں، نے فرانس کی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور اس سے قبل فرانس، جیبوتی اور سینیگال میں ایتھوپیا کی سفیر مقرر تھیں۔

صدر کے عہدے کے علاوہ ان کے پاس اقوام متحدہ میں افریقی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کا عہدہ بھی ہے۔

واضح رہے کہ ساہلے ورک 6 سال کے لیے ایتھوپیا کی صدر منتخب ہوئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں