پناہ گزینوں کا پیدائشی حقِ شہریت ختم کرنا چاہتا ہوں، ٹرمپ

30 اکتوبر 2018
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ — فائل فوٹو
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ — فائل فوٹو

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ آئین کے تحت غیر قانونی پناہ گزینوں اور غیر ملکیوں کے بچوں کو دیے گئے حق شہریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی ) کی رپورٹ کے مطابق ایکزیوزآن ایچ بی او نامی شو میں تبصرہ کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مڈ ٹرم الیکشن کے بعد امیگریشن سے متعلق سخت ترین نئی پالیسی نافذ کی جاسکتی ہے۔

ٹرمپ کا ماننا ہے کہ امیگریشن پر توجہ رکھنے سے ان کے حامی متحرک ہوجائیں گے اور اس سے ری پبلکنز کو کانگریس پر کنٹرول حاصل کرنے سے بازرکھنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں : ٹرمپ کا مہاجرین کے اہل خانہ کو ویزا نہ دینے کا اعلان

آئین میں پیدائشی حقِ شہریت کو منسوخ کرنے سے متعلق امریکی صدر کی یک طرفہ اہلیت عدالتی سطح پر تنازع کا باعث بن سکتی ہے۔

امریکا کے آئین کی 14 ویں ترمیم ملک میں پیدا یونے والے بچے کو شہریت دینے کی ضمانت دیتی ہے۔

اس ایگزیکٹو آرڈرکے قانونی جواز سے متعلق سوال پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ وہ کہہ رہے تھے کہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت میں ایسا کرسکتا ہوں‘۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے وکلا اس تجویز پر غور کررہے ہیں، یہ واضح نہیں کہ اس کا اطلاق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر کیسے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا: غیر ملکیوں کی شرح پیدائش میں ریکارڈ اضافہ

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا میں رہائش پذیر غیرملکی افراد کی تعداد سے متعلق رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ غیر ملکی افراد کی تعداد میں گزشتہ 100 سال کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

امریکا میں رہائش پذیر غیرملکی افراد کی تعداد سال 2017 میں 4 کروڑ 45 لاکھ تک جاپہنچی تھی۔

اس پر امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ وہ قانونی امیگریشن کو محدود کرنا چاہتے ہیں اور 2017 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری اور ڈی پورٹ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 'تسلسل کے ساتھ ہجرت کو اب ختم ہونا چاہیے، کچھ لوگ ملک میں آجاتے ہیں اور پھر اپنے پورے خاندان کو بلا لیتے ہیں، جو انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے اور یہ قابل قبول نہیں'۔

2016 کی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکا میں آنے والے تارکین وطن کے حوالے سے سخت ترین اقدامات اٹھائے جائیں گے، جس کے ذریعے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں کئی دہشت گردوں اور مجرموں کو امریکا آنے دیا گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد انہوں نے امریکا میں تارکین وطن کے نظام کو سخت کرنے کے سرکاری احکامات بھی جاری کیے تھے۔

تاہم احکامات پر کانگریس اور امریکا کی وفاقی عدالتوں میں اعتراض اٹھایا جاتا رہا، جس کے بعد ججز نے چند مسلم ممالک کے مہاجرین پر لگائی گئی پابندی کو ختم کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں