برطرف آسٹریلین کوچ نے 3.6 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کر دیا

شائع July 16, 2013

آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر۔ فائل فوٹو

آسٹریلین کرکٹ بورڈ کی جانب سے گزشتہ ماہ برطرف کیے جانے والے کوچ مکی آرتھر نے بورڈ پر 3.6 ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے یا دوبارہ بطور کوچ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان سے نسلی تعصب برتا گیا اور کہا کہ کپتان مائیکل کلارک نے اپنی ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ شین واٹسن کا ٹیم میں اثرورسوخ 'ایک کینسر' سے مشابہہ ہے۔

آرتھر کو آسٹریلین ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے سالانہ 4 لاکھ آسٹریلین ڈالر(تین لاکھ 63 ہزار 700 امریکی ڈالر) تنخواہ دی جا رہی تھی اور اس کے علاوہ دو لاکھ ڈالر کے بونس بھی شامل تھے۔

ان سے کرکٹ آسٹریلیا نے جون 2015 تک کے لیے معاہدہ کیا تھا اور اسی لیے وہ آئندہ تین سال کی تنخواہ پانے کے خواہشمند ہیں جہاں انہوں نے اپنے کل نقصان کا تخمینہ چار ملین آسٹریلین ڈالر یا 3.64 امریکی ڈالر لگایا ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے وکیل ڈین کینو نے سیون نیوز کو بتایا کہ ہم کافی مایوس ہیں کہ یہ بات اس موقع پر سامنے آئی ہے تاہم کرکٹ آسٹریلیا اس معاملے میں اپنی پوزیشن کے حوالے سے انتہائی پراعتماد ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ مسئلہ احسن انداز میں حل کر لیا جائے گا۔

ٹی وی اسٹیشن کا کہنا ہے کہ اس دستاویز سے ٹیم ڈسپلن کے حوالے سے کلارک اور واٹسن کے درمیان تناؤ کا بھی انکشاف ہوا۔

دوسری جانب آسٹریلین ٹیم کے وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن نے ٹیم میں اختلافات کے حوالے سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ میں موجود آسٹریلین اسکواڈ مکمل طور پر متحد ہے۔

ہیڈن نے کہا کہ ہمارے ڈریسنگ روم ماحول انتہائی خوشگوار ہے اور ہمیں نہیں معلوم کہ کتنی دفعہ اس بات کی یقین دہانی کرانی پڑے گی۔

آرتھر کو اس وقت کوچ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا جب ٹیم میں ڈسپلنری معاملات حد سے زیادہ تجاوز کر گئے تھے جہاں تازہ واقعے میں اوپنر ڈیوڈ وارنر نے بار میں انگلش بلے باز جو روٹ کو مکا جڑ دیا تھا۔

آرتھر نے مزید کہا کہ ان سے جنوبی افریقی نژاد ہونے کے باعث نسلی تعصب برتا گیا اور وہ آسٹریلین طریقہ کار کو سمجھنے میں ناکام رہے۔

آرتھر کی جگہ ڈیرن لی مین کو آسٹریلین کرکٹ ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا ہے جہاں مہمان ٹیم کو انگلش سرزمین پر کھیلے جانے والے پہلے ایشز ٹیسٹ ٹیسٹ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 14 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025