بھارت میں فوج کے زیرِ انتظام چلنے والے سینک اسکول کے انٹری ٹیسٹ میں ایک 10 سالہ بچہ دوسرے طالبِ علم کی جگہ پر انٹری ٹیسٹ دیتا ہوا پکڑا گیا۔

بھارتی ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع ریواڑی میں پیش آیا۔

انٹری ٹیسٹ دینے والے بچے کی چالاکی اس وقت بے نقاب ہوئی جب اس نے جوابی شیٹ میں دوسرے بچے کی جگہ غلطی سے اپنا ہی نام لکھ دیا۔

مزید پڑھیں: طالب علم کی ہلاکت، کشمیر میں بھارت مخالف احتجاج

اسکول انتظامیہ نے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کروائی جس کے بعد پولیس نے بچے کو گرفتار کرلیا جبکہ اسکول کے پرنسپل اور 2 اساتذہ بھی گرفتار ہوگئے۔

مذکورہ معاملے میں پولیس نے تاحال اصل بچے اور اس کے والدین کو نہ ہی گرفتار کیا اور نہ ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

خیال رہے کہ یہ بھارتی ریاست ہریانہ میں ہونے والا پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی انٹری ٹیسٹ میں اصل طالبِ علموں کی جگہ جعلی طالبِ علم ٹیسٹ دیتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: طالب علم نے امتحانات ملتوی کرانے کیلئے ساتھی کو قتل کردیا

بھارتی ویب سائٹ کے مطابق جب ٹیسٹ کا آغاز ہوا تو کمرہ امتحان میں موجود ناظرِ امتحان نے محسوس کیا کہ ایک 10 سالہ بچے نے ان کے پاس موجود فہرست سے بالکل علیحدہ نام جوابی شیٹ میں لکھا ہے۔

متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او بریجندر سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ کنٹرولر امتحانات نے جب بچے سے فہرست سے علیحدہ نام لکھنے کی وجہ پوچھی تو اس نے سب کچھ سچ بتادیا جس کے بعد اسکول کے پرنسپل اور اس کے 2 اساتذہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ مذکورہ ٹیسٹ بھارتی فوج کے زیر انتظام سینک اسکول میں نہیں بلکہ علاقے کے ایک مقامی اسکول و کالج میں لیا جارہا تھا۔

واضح رہے کہ بولی وڈ اداکار عمران ہاشمی کی ایک فلم ’چیٹ انڈیا‘ رواں ماہ ریلیز ہونے والی ہے جس کی کہانی بھارتی تعلیمی نظام میں ہونے والی کرپشن پر ہے۔ مذکورہ بچے کی گرفتاری کا معاملہ فلم کی کہانی سے کافی حد تک مطابقت رکھتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں