پاکستان نے سارک فوڈ بینک میں گندم کا اپنا حصہ دگنا کردیا
اسلام آباد: پاکستان نے ریجنل فوڈ بینک برائے ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کو آپریشن (سارک) کے لیے گندم کے اپنے حصے کو 40 ہزار کوئنٹم سے بڑھا 80 ہزار کوئنٹم کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اعلان وفاقی وزیر برائے فوڈ، سیکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے اسلام آباد میں ہونے والے سار فوڈ بینک کے 10ویں اجلاس میں کیا۔
خیال رہے کہ یہ اجلاس ابتدا میں گزشتہ برس دسمبر میں شیڈول تھا تاہم اس کی تاریخ میں تبدیلی کرتے ہوئے اسے 21 اور 22 جنوری کو منعقد کیا۔
مزید پڑھیں: نیپال کا سارک سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت پر زور
جنوبی ایشیا میں اس وقت ایک ارب 78 کروڑ سے زائد افراد بستے ہیں جن کی سالانہ اناج کی طلب 24 کروڑ 40 لاکھ ملین ٹن ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کے دوران بورڈ نے بینک کو فعال کرنے سے متعلق تجاویز پیش کیں جبکہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اس خطے میں کام کرنے والے بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔
پاکستان کے نمائندے اور جوائنٹ سیکریٹری سارک ڈاکٹر جاوید ہمایوں کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران فوڈ بینک کے دیگر امور پر غور کیا گیا جس میں سارک ممبران بشمول افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ اور سری لنکا کے نمائندے بہت متحرک نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: رکن ممالک کا شرکت سے انکار، سارک کانفرنس ملتوی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے فوڈ، سیکیورٹی اینڈ ریسرچ زبیدہ محبوب سلطان نے خطے کو ماحولیاتی تبدیلی سمیت دیگر درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اور خطے کے ضرورت مند ممالک کو خوراک فراہم کرنے پر زور دیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سارک کا فوڈ بینک خوراک کی بین العلاقائی ترسیل کے لیے بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔
سیکریٹری فوڈ، سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی زبیدہ محبوب سلطان نے بھی خواراک کی فراہم کے لیے فوڈ بینک کے کردار کو اہم قرار دیا۔











لائیو ٹی وی