بینک آف پنجاب اسکینڈل: نیب نے 75 کروڑ روپے برآمد کرالیے

01 فروری 2019
بیورو کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب کے سابق صدر کی مدد سے اربوں روپے کا غبن کیا گیا تھا — فوٹو بشکریہ: بینک آف پنجاب
بیورو کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب کے سابق صدر کی مدد سے اربوں روپے کا غبن کیا گیا تھا — فوٹو بشکریہ: بینک آف پنجاب

لاہور: قومی احتساب ادارے نے بینک آف پنجاب اسکینڈل میں 75 کروڑ روپے بر آمد کر لیے۔

نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم نے یہ رقم بینک آف پنجاب کے حکام کو چیک کے ذریعے پیش کردی۔

بیورو کا کہنا تھا کہ بینک آف پنجاب کے سابق صدر ہمیش خان، چیف آپریٹنگ آفیسر حارث اسٹیلز انڈسٹریز شیخ محمد افضل اور دیگر کی مبینہ مدد سے اربوں روپے کا غبن کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سائبر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے ’گائیڈ لائنز‘ جاری کردیں

نیب کے مطابق 2008 میں بیورو نے احتساب عدالت میں معاملے پر عبوری ریفرنس دائر کیا تھا اور 2009 میں انکوائری کے دوران شیخ افضل اور حارث افضل کو نیب نے ملیشیا سے گرفتار کیا تھا۔

اسی طرح ملزمان کی مختلف ملکی و غیر ملکی جائیداروں کو بھی نیب کی جانب سے ضبط کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ 2012 میں مکمل انکوائری کرنے کے بعد ملزمان کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری

ان کا کہنا تھا کہ ’2012 میں اس کی نئے سرے سے انکوائری کا آغاز ہوا جس کی وجہ سے احتساب عدالت میں 2016 میں ایک نیا کرپشن ریفرنس دائر کیا گیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’نیب نے اس کیس میں ملزمان سے 7.5 ارب روپے بر آمد کرائے ہیں‘۔

شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ نیب اپنے چیئرمین کے نظریات کے تحت کام کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’لوٹی گئی ایک ایک پائی کو کرپٹ عناصر سے بازیاب کرایا جائے گا، نیب نے ’احتساب سب کا‘ کی پالیسی اپنا رکھی ہے‘‘۔


یہ خبر ڈان اخبار میں یکم فروری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Mansoor ali shaikh Feb 01, 2019 11:09am
After recovery of money from corrupt people NAB issue them HAJI CERTIFICATE, please don't distribute HAJI certificate to corrupt people send them jail for life time time and make example for society....