راولپنڈی: ہسپتال کی ایمبولینسز وی آئی پی ڈیوٹیز میں استعمال ہونے کا انکشاف

اپ ڈیٹ 06 فروری 2019
ایمبولینسز کی خریداری پر 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی تھی—فوٹو:ش شٹراسٹاک
ایمبولینسز کی خریداری پر 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی تھی—فوٹو:ش شٹراسٹاک

راولپنڈی: بے نظیر بھٹو ہسپتال (بی بی ایچ) کی زندگی بچانے کے جدید آلات سے لیس 4 ایمبولینسز وی آئی پی ڈیوٹیز میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

گزشتہ برس ہسپتال انتظامیہ نے مریضوں کی منتقلی کے لیے 4 جدید زندگی بچانے والی ایمبولینسز خریدیں تھیں جنہیں بعد میں وی آئی پی ڈیوٹیز کے لیے مختص کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ایمبولینسز وزیراعظم اور صدر کے ایئرپورٹ جانے کے قافلے کا حصہ ہیں۔

اس ضمن میں بی بی ایچ کے ایک سینئر ڈاکٹر نے ڈان کو بتایا کہ ایمبولینسز وینٹی لیٹر اور زندگی بچانے والے دیگر آلات سے لیس ہیں جن کی ضرورت تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی منتقلی کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیر بھٹو ہسپتال منصوبے کا 24 کروڑ روپے سے زائد کا ریکارڈ غائب

ان کا کہنا تھا کہ ان ایمبولینسز کا مقصد تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کو ایم آر آئی ٹیسٹ کے لیے دوسرے ہسپتال پہنچانا یا دوسرے ہسپتال منتقل کرنا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اب یہ ایمبولینسز وی آئی ڈیوٹیز میں استعمال ہورہی ہیں اور نازک صورتحال میں موجود مریضوں کی منتقلی کے لیے ہسپتال انتظامیہ کو امدادی سروس ریسکیو 1122 کو کال کرنی پڑتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایمبولینسز کی خریداری پر 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوئی جو سب ضائع ہوگئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہسپتال کی پارکنگ میں جدید ایمبولینسز کی موجودگی کے باوجود مریضوں کو ایم آر آئی ٹیسٹ کے لیے ہولی فیملی ہسپتال پہنچانے کی خاطر ان کے ساتھ آنے والے افراد کو ایمبولینسز کا بندوبست کرنے کا کہا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ہسپتال اور کتنی جانیں لیں گے؟

اس سلسلے میں بی بی ایچ ہسپتال کے ایک اور سینئر ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ہسپتال کی پارکنگ میں جدید ایمبولینسز اس لیے کھڑی ہیں کیوں کہ ان کی رجسٹریشن کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا، اس کے لیے گاڑیوں کا معائنہ ہونا باقی ہے جس کے بعد انہیں مریضوں کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق یا انکار کرنے سے گریز کیا کہ مذکورہ ایمبولینسز وی آئی پی ڈیوٹیز میں استعمال ہورہی ہیں۔

دوسری جانب ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ کا نازک حالت میں حاملہ خواتین کو کمیٹی چوک پر موجود فلٹر کلینک سے بی بی ایچ منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس استعمال کرنے کا ارادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے پر مسافروں کو نظر انداز کرکے وی آئی پیز کیلئے ’ایئر سفاری‘ کا الزام

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کی ایمبولینس کو ریسکیو 1122 کو دے دیا گیا تھا لیکن ان ایمبولینسز کو اس لیے نہیں دیا گیا کہ یہ نازک حالت میں موجود مریضوں کے لیے خصوصی طور پر حکومتِ پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت خریدی گئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں