پنجاب پولیس کی سابق ورلڈ اسنوکر جونیئر چیمپیئن سے شدید بدتمیزی

اپ ڈیٹ 09 فروری 2019
جونیئر اسنوکر ورلڈ چیمپیئن نسیم اختر— فوٹو: شفیق بٹ
جونیئر اسنوکر ورلڈ چیمپیئن نسیم اختر— فوٹو: شفیق بٹ

ساہیوال: پولیس نے بدتمیزی کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے رات دیر تک اسنوکر کلب کھلا رکنے پر پاکستان کے پہلے جونیئر اسنوکر ورلڈ چیمپیئن کی تضحیک کرتے ہوئے انہیں شدید ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا۔

2017 میں ورلڈ جونیئر اسنوکر چیمپیئن شپ جیتنے والے محمد نسیم اختر تین مرتبہ انڈر18 پنجاب چیمپیئن رہنے کے ساتھ ساتھ ایک مرتبہ انڈر18 نیشنل چیمپیئن اور انڈر21 ایشین چیمپیئن شپ کے سیمی فائنل میں بھی پہنچ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: نسیم اختر انڈر18آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چمپیئن بن گئے

نسیم اختر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس آفیشلز نے ان کے اسنوکر کلب پر چھاپہ مارا اور کلب بند کرنے کے حوالے سے کسی قسم کے مخصوص اوقات کار کی اطلاع دیے بغیر انہیں سب کے سامنے زدوکوب کیا۔

انہوں نے بتایا کہ فتح شیر پولیس نے ایس ایچ او کی سربراہی میں رات ساڑھے 10 بجے ورلڈ چیمپیئن اسنوکر اکیڈمی کا دورہ کیا اور ان کی بے عزتی کی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس کو بتایا کہ مجھے کلب 10 بجے بند کرنے کے حوالے سے پولیس کا کوئی اعلامیہ یا حکمنامہ موصول نہیں ہوا لیکن اس کے باوجود وہ تمام چیزوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے شاگردوں کے سامنے انہیں وین میں ڈال کر لے گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق پولیس کلب سے دو موٹر سائیکل اور ایک ڈی وی آر بھی لے گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے جونیئر اسنوکر چیمپین نسیم اختر کا بڑا کارنامہ

نسیم اختر نے کلب رات 12 بجے تک کھولنے کے لیے ایک درخواست ڈپٹی کمشنر محمد زمان وٹو کو بھیجی تھی جنہوں نے یہ ضلعی اسپورٹس افسر کو بھیج دی تھی۔

ڈی پی او علی ضیا نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اے ایس پی پولیس انعم فریال کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 7 فروری 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Feb 07, 2019 01:12pm
Afsos naak khabar...