اقوام متحدہ سے جیش محمد کے سربراہ کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2019
سیکیورٹی کونسل 10 روز میں اپنے 5 مستقل رکن ممالک میں سے 3 کی جانب سے پیش کی گئی تجویز پر غور کرسکتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی کونسل 10 روز میں اپنے 5 مستقل رکن ممالک میں سے 3 کی جانب سے پیش کی گئی تجویز پر غور کرسکتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل (یو این ایس سی) میں ایک تجویز پیش کی گئی ہے، جس میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

15 ممالک کی سیکیورٹی کونسل 10 روز میں اپنے 5 مستقل رکن ممالک میں سے 3 کی جانب سے پیش کی گئی تجویز پر غور کرسکتی ہے، اقوام متحدہ میں یہ تجویز گزشتہ 10 برسوں کے دوران چوتھی مرتبہ پیش کی گئی ہے کہ جیش محمد کے سربراہ کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالا جائے۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے 'جیش محمد' کا مرکز سمجھے جانے والے مدرسے کا ‘انتظام’ سنبھال لیا

اس تجویز پر چین کی جانب سے مخالفت کا امکان ہے، جس نے ماضی میں 2016 اور 2017 میں سیکیورٹی کونسل کی اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ کمیٹی کو مسعود اظہر پر پابندی سے روک دیا تھا۔

اگر یہ تجویز منظور ہوجاتی ہے تو پاکستان کے لیے مسعود اظہر اور ان کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے فنڈز اور دیگر مالی اثاثوں کو منجمد کرنا ضروری ہوگا۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے 14 فروری کے بعد سے مسعود اظہر کا نام اقوام متحدہ کی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالنے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا پاکستان میں جیش محمد کا سب سے بڑا تربیتی مرکز تباہ کرنے کا دعویٰ

بھارت کی جانب سے یہ کوششیں 14 فروری کو پلوامہ میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم از کم 40 بھارتی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد تیز ہوئی تھی، جس میں جیش محمد نے اس کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مجوزہ پابندیوں میں سفری اور ہتھیاروں کی پابندی شامل ہے، ہتھیاروں کی پابندی میں اقوام متحدہ کے رکن ریاستوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان کی بالواسطہ اور بلاواسطہ فراہمی، فروخت اور اپنی حدود سے ان کی منتقلی یا ان کے باشندوں کی جانب سے حدود سے باہر نامزد فرد یا ادارے کو منتقلی سے روکے۔


یہ خبر یکم مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں