’لائن آف کنٹرول پر بھارتی شیلنگ کے متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا‘

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2019
لائن آف کنٹرول پر بھارت کی مسلسل شیلنگ کے باعث آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے اہلخانہ عباس پور شہر کے ایک اسکول میں پناہ حاصل کیے ہوئے ہیں — اے ایف پی/فائل فوٹو
لائن آف کنٹرول پر بھارت کی مسلسل شیلنگ کے باعث آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے اہلخانہ عباس پور شہر کے ایک اسکول میں پناہ حاصل کیے ہوئے ہیں — اے ایف پی/فائل فوٹو

مظفر آباد: وفاقی وزیر برائے کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مقیم افراد کو بھارتی جارحیت پر جذبہ حب الوطنی کا مظاہرہ کرنے اور ڈٹے رہنے پر خراج تحسین پیش کیا اور ان کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

لائن آف کنٹرول کے چکھوٹی سیکٹر سے 10 کلومیٹر دور چناری ٹاؤن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ملک کا دفاع کرنے والی پاک افواج کی خدمات کو بھی سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ بھارت کی مسلسل شیلنگ سے عوام کا بہت نقصان ہوا ہے اور وفاقی حکومت ان کو معاوضہ ادا کرے گی‘۔

وفاقی وزیر کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علاقائی صدر بیرسٹر سلطان محمود، سینئر نائب صدر خواجہ فاروق احمد اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، آئی ایس پی آر

انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت لائن آف کنٹرول کے رہائشیوں کے لیے کمیونٹی پروٹیکشن بنکرز تعمیر کرے گی جبکہ صحت اور تعلیم کی سہولیات پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت لائن آف کنٹرول کے تمام متاثرہ افراد اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ حاصل کرنے والے بھی تمام افراد کو اس میں شامل کرے گی جس کے علاہ انہیں انصاف صحت کارڈ بھی فراہم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کو اس کڑے وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے‘۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کشمیری عوام اور پاک فوج کی جانب سے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے شہید اور ہیروز ہمیشہ ہماری یادوں میں زندہ رہیں گے‘۔

علی امین گنڈا پور نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بھارتی شیلنگ سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ تیار کرکے جلد سے جلد انہیں پہنچائیں تاکہ لائن آف کنٹرول کے تمام رہائشی افراد ان کے لیے مختص ریلیف پیکج سے استفادہ حاصل کرسکیں۔

قبل ازیں مظفر آباد میں انہوں نے پاک فوج اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عوام سے اظہار یکجہتی میں منعقد کی گئی ریلی کی قیادت بھی کی۔

ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاک افواج کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر خراج تحسین پیش کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کشمیر کی عوام ہمیشہ اپنے ملک کی حفاظت کے لیے دشمن سے لڑنے میں فوج کے شانہ بشانہ اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو امن کا پیغام دے کر خود کو ثابت کیا ہے کہ وہ انصاف پسند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امن چاہتے ہیں کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں تاہم ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید حوالدار عبدالرب کی نماز جنازہ ادا

علی امین گنڈاپور نے نشاندہی کی کہ بھارتی فوج نے کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کردی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی بھارت کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں مظفر آباد میں یہ دہرانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارت کو واضح کردیا ہے کہ وہ ہماری تیاریوں اور مہارت کو جانچنا بند کردے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’اگر بھارت نے دوبارہ کوئی بھی ایسی حرکت کرنے کی کوشش کی تو اسے کڑا جواب ملے گا‘۔

علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر جنگی جنون صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہے تاہم وہ اس میں ناکام ہوئے ہیں اور بھارت کی تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے عالمی انسانی حقوق کے نگراں اور یورپی پارلیمنٹیرینز کا کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لینے پر شکریہ ادا کیا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 5 مارچ 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں