امریکا کی پی آئی اے پروازوں کی براہ راست لینڈنگ میں مدد کی یقین دہانی

14 مارچ 2019
پاکستان سے براہ راست جانے والی پروازوں کی امریکی سرزمین پر لینڈنگ پر پابندی ہے— فائل فوٹو: ڈان
پاکستان سے براہ راست جانے والی پروازوں کی امریکی سرزمین پر لینڈنگ پر پابندی ہے— فائل فوٹو: ڈان

کراچی میں امریکی قونصل جنرل جوآن ویگنر نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو امریکی سرزمین تک براہ راست رسائی دلانے میں مدد کی یقین دہانی کروادی۔

جوآن ویگنر نے یہ یقین دہانی پی آئی اے کے سربراہ سے ملاقات کے دوران کرائی، جس میں ایئر مارشل ارشد ملک نے ان سے درخواست کی کہ وہ نیویارک، ہاؤسٹن اور شکاگو سمیت دیگر امریکی شہروں میں پی آئی اے کی براہ راست فلائٹس کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کو ماہانہ 2 ارب روپے کے آپریشنل خسارے کا سامنا

سیکیورٹی خدشات کے سبب پاکستان سے اڑنے والی کسی بھی براہ راست فلائٹ کو امریکا اپنی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں دیتا، اکتوبر 2017 میں پی آئی اے نے بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات اور اخراجات میں کمی کے لیے امریکا جانے والی اپنی فلائٹس کو معطل کردیا تھا۔

پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئرمارشل ملک نے جوآن ویگنر اور ان کی ٹیم کو مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانزٹ روٹ سے امریکا اڑان بھرنا معاشی لحاظ سے ناقابل عمل ہے جبکہ انہوں نے نئے طیاروں کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے کے پی آئی اے کے منصوبے کے حوالے سے بھی امریکی وفد کو آگاہ کیا۔

پی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہیں اور کینیڈا و یورپی ممالک کی متعلقہ ایوی ایشنز اور سیکیورٹی ایجنسیز نے اس پیشرفت پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے امریکی وفد کو سرٹیفکیٹ کے حصول اور آئی اے ٹی اے آپریشنل سیفٹی آڈٹ اور دیگر ایجنسیوں کی منظوری سے بھی آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا خسارہ 10 برس میں 360 ارب روپے تک پہنچ گیا، آڈٹ رپورٹ

ویگنر نے پی آئی اے کو تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے کے حل اور پاکستانی طیاروں کی امریکا میں براہ راست فلائٹ کے سلسلے میں متعلقہ امریکی محکمے سے بات کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پروان چڑھیں گے، امریکا خصوصاً تجارت اور کاروباری مراسم کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط تر کرنے کا خواہاں ہے۔


یہ خبر 14مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں