تھائی لینڈ: انتخابات میں فوج کی حمایت یافتہ پارٹی آگے

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2019
ووٹرز کا ٹرن آؤٹ توقعات سے کم رہا، الیکشن کمیشن—فوٹو: اے ایف پی
ووٹرز کا ٹرن آؤٹ توقعات سے کم رہا، الیکشن کمیشن—فوٹو: اے ایف پی

سیاحت اور تفریح کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے متعدد جزائر پر مشتمل ملک تھائی لینڈ میں گزشتہ روز ہونے والے عام انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق فوج کی حمایت یافتہ پارٹی سب سے آگے ہے۔

تھائی لینڈ میں 2014 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد 24 مارچ کو انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی تھی۔

انتخابات میں 5 کروڑ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

انتخابات کے ذریعے عوام ایوان زیریں کے 350 امیدواروں کا انتخاب کریں گے جب کہ 150 ارکان کو خصوصی نشستوں پر منتخب کیا جائے گا جو سینیٹ کے 250 ارکان سے مل کر ملک کے نئے وزیر اعظم کو منتخب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ کی تاریخ میں پہلی بار مخنث خاتون وزیر اعظم کی امیدوار

اس بار انتخابات میں وزیر اعظم کے لیے پہلی بار مخنث خاتون سمیت سابق وزیر اعظم اور اقتدار پر قبضہ کرنے والے پریوتھ چینوچا سمیت 60 امیدوار مد مقابل ہیں۔

پریوتھ چینوچا کی پارٹی سب سے آگے ہے—فوٹو: اے پی
پریوتھ چینوچا کی پارٹی سب سے آگے ہے—فوٹو: اے پی

تاہم اب تک کے آنے والے نتائج کے مطابق پریوتھ چینوچا کے اگلے 5 سال کے لیے وزیر اعظم منتخب ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اتوار کی رات دیر گئے تک 93 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی تھی، جن کے نتائج کے مطابق فوج کی حمایت یافتہ پارٹی ’پلنگ پرچارتھ پارٹی‘ (پی پی پی) سب سے آگے ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک کی ہونے والی گنتی کے مطابق فوج کی حمایت یافتہ پارٹی پی پی پی 76 لاکھ ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

دوسرے نمبر پر سابق وزیراعظم تھاکسن شینا واترا کی جماعت ’تھائی رک تھائی‘ کی سربراہی میں بننے والا سیاسی اتحاد ہے 72 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

مزید پڑھیں: شہزادی کی انٹری سے تھائی لینڈ کی سیاست میں ہلچل

حیران کن طور پر تیسری جماعت جو نوجوانوں میں بہت مقبول سمجھی جا رہی ہے وہ دیگر پرانی سیاسی جماعتوں سے ووٹوں میں آگے اور اب تک وہ 50 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔

نتائج کو ٹیلی وژنز پر بھی دکھایا گیا—فوٹو: اے پی
نتائج کو ٹیلی وژنز پر بھی دکھایا گیا—فوٹو: اے پی

رپورٹ کے مطابق انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 66 فیصد سے زیادہ رہا اور 20 لاکھ سے زائد ووٹ خارج کیے گئے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹرز کا ٹرن آؤٹ توقعات سے کافی کم رہا۔

اگرچہ اب تک الیکشن کمیشن نے حتمی نتائج جاری نہیں کیے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ فوج کی حمایت یافتہ پارٹی پی پی پی حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ: بادشاہ نے اپنی بہن کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر مسترد کردیا

تجزیہ کاروں کے مطابق فوج کی حمایت یافتہ پارٹی کی مخالف پارٹی تھائی رک تھائی پارٹی کا اتحاد زیادہ سے زیادہ 120 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

جب کہ فوج کی حمایت یافتہ پارٹی 150 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔

فوج کی حمایت یافتہ پارٹی کو سینیٹ میں پہلے ہی برتری حاصل ہے اور 250 ارکان میں سے زیادہ تر ارکان پریوتھ چینوچا کے حمایتی ہیں، جس وجہ سے خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک بار پھر اگلے 5 سال تک تھائی لینڈ کے وزیر اعظم منتخب ہو جائیں گے۔

نتائج پر کئی سیاسی رہنماؤں نے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
نتائج پر کئی سیاسی رہنماؤں نے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے—فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں