ایرانی سپریم لیڈر نے پاسداران انقلاب کا نیا چیف کمانڈر مقرر کردیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حسین سلامی کو میجرجنرل کے عہدے پر ترقی دیتے ہوئے پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کا نیا چیف کمانڈر تعینات کردیا۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ حسن سلامی کو پاسداران انقلاب میں مختلف عہدوں میں کام کے عملی اور وسیع تجربے اور عزم کی بنیاد پر چیف کمانڈر تعینات کیا گیا ہے۔
نئے چیف کمانڈر کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'میجر جنرل محمد علی جعفری کی رائے کی روشنی میں پاسداران انقلاب کی کمانڈ میں تبدیلی کی ضرورت جبکہ دہائیوں پر مشتمل ان کے قیمتی اور شان دار خدمات، وسیع تجربہ اور عملی میدان میں مختلف ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں میجر جنرل کا عہدہ دیا جاتا ہے اور پاسداران انقلاب کا چیف کمانڈر کے طور پر تعینات کیا جاتا ہے'۔
سپریم لیڈر نے میجر جنرل حسین سلامی کو پاسداران انقلاب کو ہر سطح پر مضبوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے اندروانی معاملات پر خصوصی توجہ دیں جو انتہائی اہم ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا نے ایرانی ’پاسداران انقلاب‘ کو دہشت گرد قرار دے دیا
سابق چیف کمانڈر محمد علی جعفری کو حضرت بقیت اللہ الاعظم کلچرل اینڈ سوشل ہیڈ کوارٹرز کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے سابق چیف کمانڈر پاسداران انقلاب کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے تجربے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معاشرے میں اسلامی انقلاب کے تصور کو پھیلانے کی کوشش کریں۔
ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے پاسداران انقلاب کے نئے چیف کمانڈر حسین سلامی کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ 'شعبان کے مقدس مہینے کے وسط میں آپ کو پاسداران انقلاب کا نیا چیف کمانڈر تعینات ہونے پر مبارک باد دیتا ہوں اور اس عہدے میں آپ کی کامیابیوں کے لیے دعا گو ہوں'۔
ایران کی سپریم نشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے بھی میجر جنرل حسین سلامی کو پاسداران انقلاب کا نیا چیف کمانڈر تعینات ہونے پر مبارک باد دی۔
یہ بھی پڑھیں:اورماڑہ واقعے میں ملوث دہشتگردوں کے ٹھکانے ایران میں ہیں، وزیر خارجہ
خیال رہے کہ امریکا نے حال ہی میں پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرکے پابندی عائد کردی تھی جس کو ایران نے مسترد کردیا تھا اور ردعمل کی خلیج میں مغربی فورسز پر پابندی عائد کردی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 'یہ مثالی اقدام اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ صرف ایران دہشت گردی کو فروغ نہیں دے رہا، بلکہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کر رہی ہے'۔
اس اعلان کے بعد امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’دنیا بھر میں تمام کاروباروں اور بینکوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن کمپنیوں سے مالیاتی معاملات طے کر رہے ہیں، ان کا کسی طریقے سے پاسداران انقلاب سے کوئی تعلق نہ ہو‘۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور ایران کا سرحد کے تحفظ کیلئے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق
پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے ساتھ ساتھ اس پر پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں، جن کے تحت ایرانی مسلح فوج کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے مکران کوسٹل ہائی وے کے قریب دہشت گردوں نے 14 مسافروں کو بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے قتل کیا تھا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان دہشت گردوں کا ٹھکانہ ایران میں ہے۔
پاکستانی حکام نے ایرانی سفیر سے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران میں دونوں ممالک نے سرحدی محافظین اور سرحد کی حفاظت کے لیے جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس کے قیام پر بھی اتفاق کیا تھا۔











لائیو ٹی وی