برطانوی شہزادے ہیری اور میگھن مارکل کے ہاں بچے کی پیدائش

اپ ڈیٹ 06 مئ 2019
دونوں نے مئی 2018 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو نیوز حب
دونوں نے مئی 2018 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو نیوز حب

برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے شہزادے ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے ہاں ننھے مہمان کی آمد ہوگئی۔

پہلے ہی آگاہ کیا گیا تھا کہ شاہی جوڑے کے ہاں اپریل کے آخر یا پھر مئی کے آغاز میں ننھے مہمان کی آمد ہوگی۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے مئی 2018 میں شادی کی تھی۔

جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش کا باضابطہ اعلان آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے کیا گیا۔

جوڑے نے بچے کی پیدائش سے قبل ہی ایک مشترکہ انسٹاگرام اکاؤنٹ بنایا تھا۔

انسٹاگرام کے ذریعے بتایا گیا کہ شاہی جوڑے کے ہاں بیٹے کی پیدائش 6 مئی کو ہوئی اور اس وقت دونوں ماں اور بیٹا صحت مند ہیں۔

ساتھ ہی بتایا گیا کہ بچے کی پیدائش اور ماں کی صحت سمیت دیگر معاملات کی اہم معلومات چند دن بعد فراہم کی جائے گی۔

پوسٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ میگھن مارکل نے بچے کو کہاں جنم دیا اور نہ ہی فوری طور پر بچے اور ماں کی تصویر شیئر کی گئی۔

جوڑے نے بچے کی پیدائش سے کچھ ہفتے قبل ہی اعلان کیا تھا کہ وہ بچے کی پیدائش کو لوگوں کی نظروں سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔

شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ میگھن مارکل بچے کو ہسپتال میں جنم نہیں دیں گی اور ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش کو لوگوں کی نظروں سے دور رکھا جائے گا۔

شاہی خاندان کا کہنا تھا کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل پہلے بچے کی پیدائش کو نجی رکھنا چاہتے ہیں اور جوڑا نہیں چاہتا کہ ان کے ہاں ہونے والا پہلا بچہ دنیا میں آتے ہی میڈیا کا توجہ بنے۔

خیال رہے کہ شہزادہ ہیری کے بڑے بھائی شہزادہ ولیم کے تین بچے ہیں اور بادشاہت میں تخت حاصل کرنے کے حوالے سے بھی شہزادہ ولیم اور ان کے بچے شہزادہ ہیری سے آگے ہیں۔

شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے 29 اپریل 2011 میں شادی کی تھی، ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش 22 جولائی 2013 کو ہوئی، جس کا نام شہزادہ جیارج رکھا گیا۔

بعد ازاں کیٹ مڈلٹن اور شہزادہ ولیم کے ہاں دوسرا بچہ 2 مئی 2015 کو ہوا، جوڑے کے ہاں پہلی بار بیٹی ہوئی، جس کا نام شہزادی چارلیٹ رکھا گیا۔

جوڑے کے ہاں تیسرا بچہ اپریل 2018 میں ہوا تھا۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے 19 مئی 2018 کو شادی کی تھی—فوٹو: اے ایف پی
شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے 19 مئی 2018 کو شادی کی تھی—فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں