مالی سال20-2019: گلگت بلتستان کا 62 ارب 95 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ پیش

22 جون 2019
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کابینہ اجلاس کی صدارت کی—فوٹو:حافظ حفیظ الرحمٰن فیس بک
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کابینہ اجلاس کی صدارت کی—فوٹو:حافظ حفیظ الرحمٰن فیس بک

گلگت بلتستان اسمبلی میں مالی سال 20-2019 کے لیے 62 ارب 95 کروڑ 77 لاکھ 47 ہزار روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔

گلگت بلتستان کے وزیر خزانہ اکبر تابان نے اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں 17 ارب 40 کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات جبکہ 37 ارب 71 کروڑ 27 لاکھ 47 ہزار روپے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھے گئے ہیں۔

اکبر تابان نے کہا کہ 6 ارب4 کروڑ 50 لاکھ روپے گندم پر سبسڈی اور ایک ارب 80 کروڑ روپے گندم کے محصولات کی مد میں مختص کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال کے لیے نان ٹیکس آمدن کا ہدف ایک ارب 87 کروڑ 53 لاکھ 35 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے جو رواں مالی سال کے ہدف کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔

تعلیم کے لیے مختص بجٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے محکمے کے لیے ایک ارب 26 کروڑ 11 لاکھ روپے رکھے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت کے لیے 85 کروڑ 77 لاکھ روپے، محکمہ داخلہ اور جیل خانہ جات کے لیے 55 کروڑ 86 لاکھ روہے، محکمہ قانون کے لیے 10 کروڑ 41 لاکھ روپے اور محکمہ اطلاعات عامہ کے لیے 2 کروڑ 14 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ میں دیگر شعبوں کے لیے مختص رقم کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سروسز کے محکمے کے لیے 2 کروڑ 93 لاکھ روپے، شعبہ برقیات کے لیے 2 ارب 99 کروڑ 12 لاکھ روپے،محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کےلیے 10 کروڑ 80 لاکھ اور دیہی ترقی کے محکمے کے لیے 71 کروڑ 23 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اکبر تابان نے کہا کہ زراعت، امور حیوانات کے لیے 36 کروڑ 2 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے اسی طرح شعبہ جنگلات و جنگلی حیات اور ماحولیات کے لیے 19 کروڑ 37 لاکھ روپے، شعبہ معدنیات و صنعتی ترقی کے لیے 15 کروڑ 84 لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے لیے 3 کروڑ روپے، سیاحت وثقافت، کھیل اور امور نوجوانان کے لیے 25 کروڑ 40 لاکھ روپے بجٹ میں مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کے لیے مختص بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگ اور اسکردو ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 16 منصوبوں کے لیے ایک ارب 16 کروڑ، محکمہ تعمیرات کے لیے 3 ارب 43 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان حکومت نے حال ہی میں مزید اضلاع کا اضافہ کردیا ہے جس کے حوالے سے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا تھا کہ وہاں پر ترقیاتی کام کے لیے بجٹ میں اضافی رقم مختص کریں گے۔

مالی سال 20-2019 کے بجٹ میں نئے اضلاع کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، چیف منسٹر ای روزگار اسکیم کے لیے 60 لاکھ روپے، بےگھر افراد کے لیے 10 کروڑ روپے، معذور افراد کی بحالی کے لیے 4 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اکبر تابان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پریس کلبوں کو مزید موثر بنانے کے لیے بجٹ میں 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بنیادی اسکیل ایک سے 16 کے ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 12 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس، بنیادی اسکیل 17 سے 20 کے ملازمین کی تنخواہ میں 5 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کی تجویز ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں