دورہ گھوٹکی میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی، عمران خان

اپ ڈیٹ 27 جون 2019
علی محمد مہر کے انتقال کے بعد حلقے میں ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
علی محمد مہر کے انتقال کے بعد حلقے میں ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے این اے 205 کے ضمنی انتخابات سے قبل دورہ گھٹکی پر جاری شوکاز نوٹس پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے پیرا 17(بی) کے مطابق کوئی بھی رکن پارلیمنٹ ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد اس حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

عمران خان کی جانب سے یہ جواب ان کے وکیل بابر اعوان کے ذریعے جمع کروایا گیا، جس میں کہا گیا کہ ’یہ عوامی ریکارڈ ‘ پر ہے کہ وفاقی کابینہ کے رکن اور وزیر برائے انسداد منشیات علی محمد مہر انتقال کرگئے تھے اور وزیر اعظم 19 جون کو ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے گھوٹکی گئے تھے۔

مزید پڑھیں: دورہ گھوٹکی پر الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو شوکاز نوٹس

واضح رہے کہ علی محمد مہر کے انتقال کے بعد قومی اسمبلی کے حلقہ 205 کے لیے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا جو 18 جولائی کو ہوں گے۔

ای سی پی میں جمع جواب میں کہا گیا کہ ’ہمارے موکل (وزیر اعظم) نے کسی سیاسی پروگرام یا اجلاس/ریلی میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی کوئی سیاسی بیان یا میڈیا سے بات چیت کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان تحریک انصاف انتخابی قوانین اور ضابطہ اخلاق کے احترام پر مکمل یقین رکھتی ہے‘۔

جواب میں کہا گیا کہ ای سی پی ضابطہ اخلاق کی شق 17 (بی) اراکین پالیمان اور عوامی عہدہ رکھنے والوں کو انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد انتخابی مہم میں شرکت کرنے سے روکتی ہے لیکن یہ شق کسی بھی طور پر تعزیت سے نہیں روکتی اور وزیر اعظم نے کسی بھی طریقے سے ’انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا‘۔

جواب میں درخواست گزار کی جانب سے عمران خان کے خلاف جمع کروائی گئی شکایت کو ’بے بنیاد، جھوٹ اور من گھڑت‘ قرار دیا گیا اور الزام لگایا گیا کہ ’امیداور نے وزیر اعظم پاکستان کا نام اپنی مقامی جماعت کی گندی سیاست میں لاکر غیر قانونی طریقے سے انتخابی مہم میں توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی‘۔

وزیر اعظم کے وکیل کی جانب سے الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی کہ وہ ان کے موکل کو ’بغیر کسی قانونی جواز اور غلط فہمی پر جاری کیے گئے‘ نوٹس کو واپس لے۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے خلاف جوٹھا اور بے بنیاد بیان داخل کرنے پر درخواست گزار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مکمل اختیار رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے‘

خیال رہے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق این اے 205 سے امیدوار عبدالباری پتافی کی جانب سے اس دورے کے خلاف شکایت درج کروائی گئی۔

درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ گھوٹکی ای سی پی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھی کیونکہ اس حلقے میں ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان پہلے ہی ہوچکا تھا۔

اس شوکاز نوٹس میں عمران خان کو اس معاملے پر ایک ہفتے میں جواب جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔

قبل ازیں دورہ گھوٹکی میں وزیر اعظم نے مہر برادران کو یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ پی پی پی کو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہیں کرنے دی جائے گی اور وہ اس سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت جاری کریں گے کہ اسے یقینی بنایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں