پنجاب میں غذائی قلت کا شکار بچوں کے حوالے سے قومی غذائی سروے رپورٹ 19-2018 میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب حکومت، یونیسف اور دیگر اداروں کے اشتراک سے مرتب کی گئی سروے رپورٹ کے مطابق صوبے میں 36 فیصد سے زائد بچے نامکمل نشوونما کا شکار ہیں جبکہ 23 فیصد وزن میں کمی اور 15 فیصد بچے پیدائش سے قبل ہی وفات پاجاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ہر 10 میں سے 4 بچوں کو غذائی قلت کے باعث نامکمل نشوونما جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں غذائی قلت کے خاتمہ کیلئے جاپان ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی امداد دے گا

رپورٹ میں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ ملک بھر میں خوراک کی کمی کی وجہ سے 30 فیصد سے زائد بچے خطرناک بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔

رپورٹ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے زور دیا کہ زبانی جمع خرچ کے بجائے حکومت کو اس مسئلے کی سنگینی کو سامنے رکھتے ہوئے مزید مؤثر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ صحت یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ جب تک بچوں کی غذا کے ساتھ ماؤں کی صحت اور خوراک پر توجہ نہیں دی جائے گی اس وقت تک نتائج بہتر نہیں ہوں گے۔

انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ غذائی قلت کا خاتمہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں