مرید عباس قتل کیس: چشم دید گواہ ہسپتال میں دم توڑ گیا

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2019
مرید عباس کو 9 جولائی کو ان کے دوست ہمراہ ڈیفنس میں قتل کردیا گیا تھا—تصویر: فیس بک مرید عباس
مرید عباس کو 9 جولائی کو ان کے دوست ہمراہ ڈیفنس میں قتل کردیا گیا تھا—تصویر: فیس بک مرید عباس

کراچی: ٹی وی اینکر مرید عباس کے مبینہ قاتل کے ڈرائیور اور وقوعہ کے چشم دید گواہ نے دورانِ علاج ہسپتال میں دم توڑ دیا۔

پانچ روز قبل کشمیر کالونی کے رہائشی 43 سالہ ندیم نے زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی تھی جس پر انہیں علاج کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ کالج منتقل کیا گیا تھا۔

ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق ’ہسپتال منتقل کرنے کے بعد ان کی صحت مسلسل بگڑتی گئی جس پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا جہاں جمعے کو وہ دم توڑ گئے‘۔

یہ بھی دیکھیں: نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج

اس حوالے سے ضلع جنوبی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شیراز نظیر کا کہنا تھا کہ ’ندیم ملزم عاطف کا ڈرائیور تھا اور ٹی وی اینکر مرید عباس اور ان کے دوست خضر حیات کے دوہرے قتل کا چشم دید گواہ تھا‘۔

ٹی وی چینلز کی رپورٹس کے مطابق ندیم کے بھائی نے بتایا کہ انہوں نے مالی پریشانی اور اہلیہ کے ساتھ ہونے والے جھگڑوں کے سبب خودکشی کی۔

خیال رہے کہ 9 جولائی کو 34 سالہ مرید عباس اور 45 سالہ خضر حیات کو عاطف زمان نے لین دین کے تنازع پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں قتل کردیا تھا۔

بعدازاں ملزم عاطف نے خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی لیکن وہ بچ گیاْ۔

مزید پڑھیں: ’قاتل نے مرید عباس و دیگر ساتھیوں کو مارنے کا منصوبہ 6 روز قبل بنایا‘

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوب شرجیل کھرل کے مطابق عاطف زمان پنجاب کے مشہوِرِ زمانہ فراڈ ڈبل شاہ کی طرز پر ایک ریکٹ چلا رہا تھا اور اسی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔

جس کے تحت مختلف سرمایہ کاروں سے بھاری رقوم لے کر پرکشش منافع دیا کرتا تھا لیکن ان کی جانب سے رقوم کی واپسی کے مطالبے پر انہیں قتل کرنے کا منصوہ بنایا۔


یہ خبر 27 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں