اسکارلٹ جانسن نے 'بیٹی' کو جنسی ہراساں کرنے والے ہدایت کار کی حمایت کردی

اسکارلٹ جانسن معروف ہدایت کار کے ساتھ کام کر چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی
اسکارلٹ جانسن معروف ہدایت کار کے ساتھ کام کر چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی

دنیا میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی اداکاراؤں میں شمار ہونے والی ہولی وڈ اداکارہ 34 سالہ اسکارلٹ جانسن نے اپنی سوتیلی بیٹی کو انتہائی کم عمری میں مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے ہدایت کار کی حمایت کرکے سب کو حیران کردیا۔

اسکارلٹ جانسن اگرچہ خواتین کے حقوق و خودمختیاری کے حوالے سے آواز بلند کرنے کی وجہ سے جانی جاتی ہیں اور انہوں نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف شروع ہونے والی ’ٹائمز اپ‘ مہم کے لیے عطیات بھی دیے تھے۔

تاہم انہوں نے ہولی وڈ کے معروف ہدایت کار 84 سالہ ووڈی ایلن کی تعریف کرکے اور انہیں قابل بھروسہ شخص قرار دے کر سب کو حیران کردیا۔

ووڈی ایلن پر اپنی سوتیلی بیٹی کو کم عمری میں جنسی طور پر ہراساں کرنے سمیت دیگر خواتین کے ساتھ نامناسب انداز میں پیش آنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔

سوتیلی بیٹی کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کے الزامات ایک مرتبہ پھر سامنے آنے کے بعد ان کی فلموں کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے والی کمپنی ’ایمازون‘ نے ان کی رواں برس فروری میں ریلیز ہونے والی فلم کو جاری کرنے سے روک دیا تھا۔

ساتھ ہی ایمازون نے ووڈی ایلن کے ساتھ کیا جانے والا معاہدہ ختم کردیا تھا، جس کے بعد ہدایت کار نے کمپنی کے خلاف 6 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

ووڈی ایلن نے ’ایمازون‘ کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے درخواست میں کہا تھا کہ کمپنی نے ان کے ساتھ فلم ’اے رینی ڈے ان نیویارک‘ کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم کمپنی نے معاہدہ منسوخ کردیا۔

فلم ساز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ پروڈکشن کمپنی نے ان کی فلم کی ریلیز 25 سال پرانے اور جھوٹے الزام کی بنیاد روکی، جس سے انہیں کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

ووڈی ایلن پر سوتیلی بیٹی ڈیلان فارو نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا —فائل فوٹو: انسائڈر
ووڈی ایلن پر سوتیلی بیٹی ڈیلان فارو نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا —فائل فوٹو: انسائڈر

ووڈی ایلن نے درخواست میں کسی کا نام لیے بغیر لکھا کہ ان پر 25 سال قبل ایک لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا اور ایمازون نے اس جھوٹے الزام کو بنیاد بنا کر ان کی فلم روکی، جس سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا۔

کمپنی نے یہ قدم اس وقت اٹھایا تھا جب ’می ٹو مہم‘ کی وجہ سے ووڈی ایلن پر ایک مرتبہ پھر 1992 کے مقدمے کی وجہ سے تنقید کی جا رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹام کروز اور اسکارلٹ جانسن کے درمیان ’عارضی تعلقات‘؟

ووڈی ایلن پر 1992 میں اپنی سوتیلی بیٹی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

ان پر الزام لگانے والی ان کی سوتیلی بیٹی ڈیلان فارو نے 2014 میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ فلم ساز نے ان کے جسم کے مخصوص حصوں کو نازیبا انداز میں چھوا تھا۔

ووڈی ایلن جیسا پیارا شخص اور کوئی نہیں، اسکارلٹ جانسن—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر
ووڈی ایلن جیسا پیارا شخص اور کوئی نہیں، اسکارلٹ جانسن—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر

ووڈی ایلن نے فوری طور پر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں اپنے خلاف سازش قرار دیا تھا۔

یہ واقعہ 1992 میں اس وقت پیش آیا تھا جب ووڈی ایلن اپنی دیرینہ دوست ادکارہ میا فارو سے ملنے ان کے گھر گئے تھے، تاہم وہ گھر پر نہیں تھیں اور انہوں نے ان کے گھر میں موجود 7 سالہ بچی ڈیلان فارو کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔

ڈیلان فارو کو ووڈی ایلن اپنی سوتیلی بچی قرار دیتے رہے تھے اور ان کے اداکارہ میا فارو سے 12 سال تک تعلقات قائم رہے تھے۔

ووڈی ایلن پر اسی کیس کی وجہ سے تنقید بھی کی جاتی رہی ہے اور کئی اداکاراؤں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی انکار کیا تھا۔

تاہم اب مشہور ترین اداکارہ نے ووڈی ایلن کی حمایت میں بیان دے کر سب کو حیران کردیا۔

’ہولی وڈ رپورٹر‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسکارلٹ جانسن نے ووڈی ایلن کو قابل بھروسہ شخص قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے ان جیسا بہترین اور ذمہ دار شخص نہیں دیکھا۔

اسکارلٹ جانسن ماضی میں ووڈی ایلن کے قریب رہ چکی ہیں—فوٹو: انٹرٹینمینٹ ٹونائٹ
اسکارلٹ جانسن ماضی میں ووڈی ایلن کے قریب رہ چکی ہیں—فوٹو: انٹرٹینمینٹ ٹونائٹ

اسکارلٹ جانسن نے ووڈی ایلن پر لگائے گئے الزامات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ تاحال ہدایت کار کے خلاف فوجداری الزامات کے تحت جنسی ہراساں کا مقدمہ دائر نہیں کیا گیا، جس کا مطلب ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات سچے نہیں۔

انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ انہیں ووڈی ایلن پر یقین ہے اور وہ ان کا بے حد احترام کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ اسکارلٹ جانسن کی متعدد کامیاب فلموں کی ہدایت کاری ووڈی ایلن نے ہی دی ہے۔

ووڈی ایلن کو اسکارلٹ جانسن کو ہولی وڈ کی معروف اداکارہ بنانے کا کریڈٹ بھی دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسکارلٹ جانسن فلم میں مرد بنیں گی

ووڈی ایلن نے اب تک 100 سے زائد فلموں کی ہدایت کاری کی ہے، جن میں سے بیشتر فلمیں شہرہ آفاق ثابت ہوئیں۔

ووڈی ایلن کا نام بطور ہدایت کار 23 مرتبہ آسکر کے لیے نامزد کیا گیا اور انہوں نے 4 مرتبہ یہ ایوارڈ اپنے نام بھی کیا۔

ووڈی ایلن نے آسکر کے علاوہ بھی دیگر متعدد اعلیٰ فلمی ایوارڈز وصول کیے۔

اسکارلٹ جانسن خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہتی ہیں–فوٹو: انسٹاگرام
اسکارلٹ جانسن خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہتی ہیں–فوٹو: انسٹاگرام

اسکارلٹ جانسن نے اداکاری کی شروعات 1994 میں ریلیز ہونے والی فلم ’نارتھ‘ سے کی، تاہم انہیں شہرت 1996 میں ریلیز ہونے والی فلم ’فال‘ اور 1997 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہوم الون 3‘ سے ملی۔

یہ بھی پڑھیں: اسکارلٹ جانسن کی فلم ‘بلیک وڈو’ کیلئے 70 ڈائریکٹرز کے انٹرویو

اب تک وہ 80 کے لگ بھگ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں، انہوں نے کئی فلموں کو پروڈیوس بھی کیا ہے۔

اسکارلٹ جانسن 2005 کے بعد ہولی وڈ کی معروف اداکارہ بنیں اور اسی سال ہی وہ ووڈی ایلن کی معروف فلم ’میچ پوائنٹ‘ میں دکھائی دیں، اگلے سال 2006 میں وہ ووڈی ایلن کی فلم ’اسکوپ‘ اور 2008 میں ان کی فلم ’وکی کرسٹینا بارسلونا‘ میں دکھائی دیں۔

اسکارلٹ جانسن کی جانب سے ووڈی ایلن کی حمایت پر سب لوگ حیران ہیں—فائل فوٹو: اے پی
اسکارلٹ جانسن کی جانب سے ووڈی ایلن کی حمایت پر سب لوگ حیران ہیں—فائل فوٹو: اے پی