پاکستان کا افغان حکومت کی درخواست پر اہم سرحدی گزرگاہیں کھولنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2019
طورخم سرحد کو کچھ روز قبل 24 گھنٹوں کے لیے کھول دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
طورخم سرحد کو کچھ روز قبل 24 گھنٹوں کے لیے کھول دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے افغان حکومت کی درخواست پر افغانستان میں جاری صدارتی انتخاب کے دوران تمام سرحدی راستوں کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اہم سرحدی گزرگاہیں کھلے رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل حکومتِ پاکستان نے افغانستان میں صدارتی انتخاب کے دوران سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں 27 اور 28 ستمبر کو پاک-افغان بارڈرز بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے مذکورہ پابندی ایمرجنسی مریضوں کے علاوہ سرحد پار کسی بھی قسم کی نقل و حرکت پر عائد ہونی تھی۔

تاہم دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ شب پاکستان کو افغان وزارت دفاع کی جانب سے انتہائی مختصر نوٹس پر صدارتی انتخاب کے دوران سرحدی گزرگاہیں کھولنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: امریکا امن مذاکرات شروع نہیں کرتا تو جنگ کیلئے تیار ہیں، طالبان

بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ ’ سرحد پر سیکیورٹی مسائل کے باوجود پاکستان اپنے افغان بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا‘۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’لہٰذا پاکستان نے پاک –افغان سرحد پر افغان شہریوں کو نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اہم سرحدی گزرگاہیں کھولنے کا فیصلہ کرلیا‘۔

بیان کے مطابق مذکورہ اجازت اس لیے دی گئی ہے تاکہ افغان شہری صدارتی انتخاب کے دوران ووٹ دینے کا حق استعمال کرسکیں۔

خیال رہے کہ افغانستان میں امریکا –طالبان امن عمل معطل ہونے کے کچھ ہفتوں بعد 28 ستمبر (ہفتے) کو صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے اور اس دوران طالبان کی جانب سے حملوں کا خطرہ موجود ہے۔

اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں صدارتی انتخاب کے دوران سیکیورٹی اقدامات کے باعث چمن کے قریب پاک-افغان سرحد گزشتہ روز بند رہی۔

خیال رہے کہ افغانستان میں اگلے صدر کے انتخاب کے لیے آج ( 28 ستمبر کو ) ووٹنگ ہوئی اور اس دوران چمن کے قریب پاک–افغان بارڈر بند رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان انتخابات: پاک-افغان سرحد پر 2 روز کیلئے تجارتی گزرگاہیں بند کرنے کا فیصلہ

چمن میں سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سرحد پر ٹریفک اور تجارتی سرگرمی معطل رہیں اور آج بھی یہی صورتحال برقرار رہے گی۔

خیال رہے کہ 18 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان نے طورخم سرحد کو باقاعدہ طور پر 24 گھنٹے کھلے رکھنے کی سروس کے لیے ٹرمینل کا افتتاح کیا تھا۔

اس ٹرمینل کو جدید بنانے کے لیے یہاں تعمیرات کا آغاز جون میں افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان سے سرحد پار تجارت میں نرمی کی درخواست کے بعد ہوا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ارب 60 کروڑ ڈالر سالانہ کی باہمی تجارت ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں