اسلام آباد میں آزادی مارچ

02 نومبر 2019

اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف)، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، پشتون خوا ملی عوامی پارٹی، اے این پی اور دیگر تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف احتجاج کررہی ہیں اور وزیراعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کررہی ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم کو دو دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ استعفیٰ دے دیں جس کے بعد ہم صبر وتحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت فراڈ الیکشن کے ذریعے وجود میں آئی ہے اس لیے اس حکومت کو جانا ہوگا، ملک کی معیشت تباہ ہورہی ہے اور بے روزگاری اور مہنگائی نے گھر کرلیا ہے۔

اسلام آباد آزادی مارچ میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکن شامل ہیں—فوٹو:رائٹرز
اسلام آباد آزادی مارچ میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکن شامل ہیں—فوٹو:رائٹرز
ٓزادی مارچ میں سیکیورٹی کا انتظام انصارالاسلام کے سپرد ہے—فوٹو:رائٹرز
ٓزادی مارچ میں سیکیورٹی کا انتظام انصارالاسلام کے سپرد ہے—فوٹو:رائٹرز
جلسے سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی خطاب کیا—فوٹو:رائٹرز
جلسے سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی خطاب کیا—فوٹو:رائٹرز
آزادی مارچ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی شرکت کی—فوٹو:اے پی
آزادی مارچ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی شرکت کی—فوٹو:اے پی
دھرنے کے شرکا نے مولانا عبدالغفور حیدری کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی—فوٹو:اے ایف پی
دھرنے کے شرکا نے مولانا عبدالغفور حیدری کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی—فوٹو:اے ایف پی
جلسے سے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا—فوٹو:اے پی
جلسے سے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا—فوٹو:اے پی
مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو دو دن کی مہلت دی—فوٹو:اے ایف پی
مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو دو دن کی مہلت دی—فوٹو:اے ایف پی
جلسے میں سیکیورٹی کے انتظامات انصارالاسلام کی ذمہ داری ہے—فوٹو:اے ایف پی
جلسے میں سیکیورٹی کے انتظامات انصارالاسلام کی ذمہ داری ہے—فوٹو:اے ایف پی
آزادی مارچ میں شرکت کے لیے ملک بھر سے جمعیت علمائے اسلام کے کارکن جمع ہیں—فوٹو:اے ایف پی
آزادی مارچ میں شرکت کے لیے ملک بھر سے جمعیت علمائے اسلام کے کارکن جمع ہیں—فوٹو:اے ایف پی
مظاہرین نے حکومت اور 
وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی—فوٹو:رائٹرز
مظاہرین نے حکومت اور وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی—فوٹو:رائٹرز
مارچ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے کارکن شامل ہیں—فوٹو:اے ایف پی
مارچ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے کارکن شامل ہیں—فوٹو:اے ایف پی