• KHI: Clear 18°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C
  • KHI: Clear 18°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C

خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن

شائع November 24, 2019
بیلجیئم کے مظاہرے میں ایک بینر پر لکھا تھا کے می ٹو کے بعد اب لڑنے کا وقت ہے — فوٹو: رائٹرز
بیلجیئم کے مظاہرے میں ایک بینر پر لکھا تھا کے می ٹو کے بعد اب لڑنے کا وقت ہے — فوٹو: رائٹرز
فرانس میں ہونے والے مظاہروں میں لاکھوں خواتین سمیت مردوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی — فوٹو: اے ایف پی
فرانس میں ہونے والے مظاہروں میں لاکھوں خواتین سمیت مردوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی — فوٹو: اے ایف پی
تھائی لینڈ میں عالمی دن کے موقع پر مسلمان برادری کی جانب سے کانفرنس منعقد کی گئی جہاں خواتین سمیت گھریلو مسائل پر بحث کی گئی — فوٹو: اے ایف پی
تھائی لینڈ میں عالمی دن کے موقع پر مسلمان برادری کی جانب سے کانفرنس منعقد کی گئی جہاں خواتین سمیت گھریلو مسائل پر بحث کی گئی — فوٹو: اے ایف پی
تھائی لینڈ میں منعقدہ کانفرنس میں مردوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی — فوٹو: اے ایف پی
تھائی لینڈ میں منعقدہ کانفرنس میں مردوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی — فوٹو: اے ایف پی
میکسیکو میں بھی عالمی دن کے موقع پرعوام سڑکوں پر تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین سے اظہار یکجہتی کے لیے پھول لیے نظر آئیں — فوٹو : اے پی
میکسیکو میں بھی عالمی دن کے موقع پرعوام سڑکوں پر تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین سے اظہار یکجہتی کے لیے پھول لیے نظر آئیں — فوٹو : اے پی
اٹلی میں خواتین مشعل ہاتھوں میں لیے احتجاج کر رہی ہیں — فوٹو: اے ایف پی
اٹلی میں خواتین مشعل ہاتھوں میں لیے احتجاج کر رہی ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترکی میں بھی اس حوالے سے یونیورسٹی کی طالبات نے مظاہرے کیے — فوٹو: رائٹرز
ترکی میں بھی اس حوالے سے یونیورسٹی کی طالبات نے مظاہرے کیے — فوٹو: رائٹرز
احتجاج میں شامل ایک خاتون نے پلے کارڈ پکڑ رکھا ہے جس پر لکھا ہے کہ ہم مرنا نہیں چاہتے — فوٹو: رائٹرز
احتجاج میں شامل ایک خاتون نے پلے کارڈ پکڑ رکھا ہے جس پر لکھا ہے کہ ہم مرنا نہیں چاہتے — فوٹو: رائٹرز

خواتین پر ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے آج عالمی سطح پر دن منایا گیا جہاں دنیا بھر میں اس مسئلے کے حل کے لیے خواتین سمیت مرد حضرات بھی سڑکوں پر نکل آئے۔

عوام نے حکومتوں سے مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کرتے ہوئے متاثرین سے یکجہتی کا بھی مظاہرہ کیا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بھی اس مسئلے پر بیان جاری کرتے ہوئے ریپ کو معاشرے کے لیے ناقابل برداشت عمل قرار دیتے ہوئے اسے عالمی سطح پر غیر قانونی قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے اس وقت آدھے سے زائد ممالک میں 'ازدواجی ریپ' یا 'مرضی کے اصولوں کے مخالف' ہونے والے ریپ کو مجرمانہ عمل قرار دینے کے قوانین موجود نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025