• KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C

ترکی سے 2 زخمیوں سمیت 110 پاکستانی ملک بدر

شائع December 30, 2019
ان افراد کو ترک حکام نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخلے کے وقت پکڑا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ان افراد کو ترک حکام نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخلے کے وقت پکڑا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی: ترک حکام کی جانب سے ملک بدر کیے گئے 110 پاکستانی اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ گئے تاہم ان افراد میں سے سے 2 کی پسلیاں اور ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے۔

ملک بدر کیے گئے دونوں زخمیوں میں سے رحمت جاوید سیالکوٹ جبکہ زبیر حسین اسلام آباد کے رہائشی ہیں جن کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث انہیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں داخل کروادیا گیا۔

اس ضمن میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ قید کے دوران دونوں افراد کو تشدد کر کے زخمی کیا گیا۔

واضح رہے کہ ترکی کے قید خانوں میں موجود پاکستانیوں کی درست تعداد کا علم نہیں لیکن حکام کا کہنا تھا کہ وہاں ’بڑی تعداد میں لوگ ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں مہاجرین کی کشتی کے حادثے میں 2 پاکستانی جاں بحق

ایئرپورٹ پہنچنے پر ڈی پورٹ ہونے والے تمام افراد کو وفاقی تحقیقاتی ادارے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کی قیدی وینز میں لے جایا گیا جبکہ 2 زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کروادیا گیا۔

ان 110 افراد میں سے 42 کا تعلق گجرات، 38 کا گوجرانوالہ، 24 کا پشاور، 3 کا اسلام آباد اور 2 کا تعلق آزاد کمشیر سے ہے جنہیں ترک حکام نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخلے کے وقت پکڑا تھا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستانی بہتر مواقع کی تلاش میں دشوار گزار زمینی راستوں سے سفر کرکے ترکی پہنچے تھے لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: [ترکی میں تارکین وطن کی بس کو حادثہ: پاکستانیوں سمیت 17 افراد ہلاک][2]

سینئر عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ملک بدر کیے گئے افراد سلاخوں کے پیچھے ہیں جنہیں قانونی کارروائی کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور مقامی عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ کسے رہا کیا جائے تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ واضح کیا کہ ان افراد نے اپنے ملک میں کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا۔

اس سے قبل جمعرات کو ترکی کے مشرقی علاقے عادل جواز میں پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی الٹنے کے نتیجے میں 2 پاکستانی ہلاک ہوگئے تھے جس کی تصدیق ترجمان دفتر خارجہ نے بھی کی تھی۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ ‘ترکی میں ہمارا سفارت خانہ اور استنبول میں قونصل جنرل مقامی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ مزید معلومات حاصل کی جائیں اور پاکستان کے شہریوں کو ممکنہ امداد فراہم کی جاسکے’۔

بیان کے مطابق ترک حکام جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے بھرپور کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘بیرون ملک جیلوں میں موجود پاکستانی وطن واپسی کیلئے آمادہ نہیں‘

ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ ‘جاں بحق افراد کی شناخت ہوتے ہی ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا جائے گا اور لاشوں کی وطن واپسی کے لیے متاثرہ خاندانوں سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا’۔

انہوں نے بتایا تھا کہ دو پاکستانی جاں بحق ہوئے تاہم دیگر 23 پاکستانیوں کو بچالیا گیا جو مقامی ترک حکام کے پاس موجود ہیں جبکہ ‘جن افراد کو طبی امداد کی ضرورت تھی انہیں امداد دی جارہی ہے’۔


یہ خبر 30 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025