کورونا سے متاثرہ ایرانی رکن پارلیمنٹ ہلاک، نائب صدر کی حالت تشویش ناک

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2020
محمد رمضانی کورونا سے نہیں انفلوئنزا سے ہلاک ہوئے، ایرانی حکام کا دعویٰ—فوٹو: ٹوئٹر
محمد رمضانی کورونا سے نہیں انفلوئنزا سے ہلاک ہوئے، ایرانی حکام کا دعویٰ—فوٹو: ٹوئٹر

ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ رکن پارلیمنٹ کی ہلاکت کے بعد وہاں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 43 ہوگئی ہے جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 593 تک پہنچ گئی ہے۔

ایران میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں نو منتخب رکن پارلیمنٹ بھی شامل ہے۔

عرب نشریاتی ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق نو منتخب رکن پارلیمنٹ محمد علی رمضانی گزشتہ روز نزلہ اور سانس لینے میں دشواری کے باعث چل بسے۔

رپورٹ کے مطابق محمد علی رمضانی کورونا وائرس سے متاثر تھے تاہم ایرانی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ وائرس سے صحت یاب ہوچکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: نائب وزیر صحت اور رکن پارلیمنٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق

رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ نو منتخب رکن پارلیمنٹ نزلہ، زکام اور سانس میں دشواری کے مسائل کے سبب چل بسے۔

ایرانی نائب صدر معصومہ ابتکار  کی طبعت بھی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے—فائل فوٹو اے ایف پی
ایرانی نائب صدر معصومہ ابتکار کی طبعت بھی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے—فائل فوٹو اے ایف پی

اس سے قبل ایران کے ایک اور رکن پارلیمنٹ محمود صادقی نے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ 'مجھ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور مجھے امید نہیں کہ زیادہ عرصہ زندہ رہ سکوں

حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم ہلاک ہونے والے رکن پارلیمنٹ وائرس سے متاثرہ نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر صحت کے بعد ایرانی نائب صدر بھی کورونا وائرس کا شکار

عرب نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رکن پارلیمنٹ کی ہلاکت کے بعد ملک میں خوف پھیل گیا جب کہ وائرس سے متاثرہ دیگر 4 ارکان پارلیمنٹ سمیت نائب وزیر صحت اور نائب صدر کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق ہلاک ہونے والے ایرانی رکن پارلیمنٹ کے حوالے سے نیم سرکاری ادارے نے بتایا کہ محمد رمضان انلوئنزا کی وجہ سے چل بسے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ محمد رمضان کو انلوئنزا کی دیرینہ بیماری تھی اور کچھ عرصہ قبل ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی کیا گیا مگر ان میں وائرس کی نشاندہی نہیں ہوئی تھی۔

برطانوی اخبار کے مطابق ایران سے متعلق خبریں ہیں کہ وہاں پر کورونا وائرس کی وجہ سے 200 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم ایرانی حکام ہلاکتوں کی تعداد کو چھپا رہے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق زیادہ ہلاکتوں کی خبریں شائع ہونے کے بعد ایرانی حکام نے بتایا کہ ملک میں اب تک صرف 43 ہلاکتیں ہوئی ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد 593 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ایران میں نماز جمعہ کے اجتماعات منسوخ

جہاں ایران میں ہلاکتوں اور متاثرہ افراد میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں عالمی سطح پر بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور یکم مارچ کی دوپہر تک دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد 86 ہزار 986 تک پہنچ چکی تھی۔

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں یکم مارچ کی دوپہر تک 2 ہزار 979 ہلاکتیں ہو چکی تھیں اور امریکا، آسٹریلیا و تھائی لینڈ نے پہلی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

عالمی سطح پر جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، وہیں دنیا بھر میں 42 ہزار 576 افراد علاج کے بعد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں