کورونا وائرس کا خدشہ: سعودی عرب نے یو اے ای، کویت، بحرین سے زمینی روابط محدود کردیے

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2020
سعودی حکام کے مطابق خلیجی پڑوسیوں سے صرف کمرشل ٹرکوں کو آنے کی اجازت ہوگی — فائل فوٹو:ایس پی اے
سعودی حکام کے مطابق خلیجی پڑوسیوں سے صرف کمرشل ٹرکوں کو آنے کی اجازت ہوگی — فائل فوٹو:ایس پی اے

سعودی عرب نے کورونا وائرس کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، کویت اور بحرین سے زمینی روابط محدود کردیے۔

سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان 3 خلیجی پڑوسیوں سے صرف کمرشل ٹرکوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق ان ممالک سے آنے والے طیاروں کو صرف 3 ایئرپورٹس پر لینڈنگ کی اجازت ہوگی جن میں ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: مسجد الحرام، مسجد نبوی عشا سے فجر تک بند رکھنے کا اعلان

ان تینوں ایئرپورٹس پر وزارت صحت کی جانب سے احتیاطی تدابیر بھی اپنائی جائیں گی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ کسی بھی ملک سے سعودی عرب میں داخل ہونے کے خواہش مند افراد کو لیبارٹری ٹیسٹ سرٹیفکیٹ بھی جمع کرانا ہوگا جس میں ثابت کیا گیا ہو کہ وہ نئے کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 'اس کا اطلاق ان پر ہوگا جو ریاست میں داخل ہونے سے قبل ملک میں 14 روز قیام کرچکے ہوں گے'۔

طیاروں کو بھی اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ لیبارٹری سرٹیفکیٹ محفوظ ہے اور مسافروں کی بورڈنگ سے قبل گزشتہ 24 گھنٹوں ہی کی ہے۔

سعودی عرب کی وزارت صحت نے اس سے قبل ریاست میں کورونا وائرس کے 5 کیسز کی تصدیق کی تھی جن میں سے ایک ایران سے براستہ کویت ملک میں داخل ہوا تھا اور ان سے یہ بیماری ان کی اہلیہ میں بھی منتقل ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے عمرے پر عارضی پابندی لگادی

ایک اور شہری جو ایران سے بحرین کے راستے آیا تھا، میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مکہ میں عمرہ کی ادائیگی پر عارضی پابندی لگا دی ہے اور مکہ میں حرم اور مدینہ میں مسجد نبوی سمیت ریاست کی تمام مساجد کو ڈس انفیکٹ کرنے کا عمل جاری ہے۔

واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ‘کورونا وائرس کے حوالے سے نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر شہریوں اور مقیم افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کیا گیا’۔

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔

حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔

آج سعودی حکام نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان بھی کیا کیا۔

اس سے قبل سعودی عرب نے خطے کے باہر سے واپس آنے والے جی سی سی ممالک کے رہائشی اور شہریوں کے لیے 14 روز کے لیے ریاست میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

خیال رہے کہ چین سے پھیلنے والے نئے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ 2 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 3 ہزار 400 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

جہاں اس بیماری سے دنیا میں خوف و ہراس پھیل رکھا ہے وہیں اب تک 57 ہزار افراد اس سے مکمل صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں