لیبیا: بن غازی کی جیل سے 1 ہزار قیدی فرار

شائع July 28, 2013

لیبیا میں مظاہرین مقامی سیاسی رہنما کے قتل کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز

بن غازی: لیبیا کے شہر بن غازی میں ہفتے کو ہونے والے فسادات اور حملوں میں جیل سے ایک ہزار سے زائد قیدی فرار ہو گئے ہیں۔

ایک سیکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ال کوئفیا کی جیل میں فسادات ہوئے جبکہ باہر سے بھی حملہ کیا گیا جس کے باعث 1 ہزار سےزائد مجرم فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر خصوصی فوج کو طلب کی گیا لیکن انہیں قیدیوں پر فائر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

سیکیورٹی آفیشل نے بتایا کہ فرار ہونے والے زیادہ تر قیدی عام جرائم کے باعث قید تھے جن میں افریقی ریاست کے شہری بھی شامل ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان قیدیوں میں سے کچھ پر سابق معمر قذافی کے دور میں جرائم کے ارتکاب کے مقدمات بھی تھے لیکن واقعے کے بعد بہت سے قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا۔

وزیر اعظم علی زیدان نے واقعے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں فرار ہونے والے مجرموں کی تعداد نہیں بتائی۔

علی زیدان نے کہا کہ علاقے کے رہائشیوں نے جیل پر حملہ کر دیا کیونکہ وہ اپنے گھروں کے قریب مجرموں کو رکھنے کے خلاف تھے لیکن ہم نے سرحدی فوج کو الرٹ کر دیا ہے اور انہیں فرار ہونے والوں کے نام بھی بھیج دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ لیبیا میں گزشتہ روز ایک اہم سیاسی رہنما کو قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

لیبیا کے وزیر اعظم نے حالات پر قابو پانے کیلیے کابینہ میں تبدیلی کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025