اسپاٹ فکسنگ: ہندوستانی بورڈ کا تحقیقاتی پینل غیر قانونی قرار

ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ نے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کی جانب سے انڈین پریمیئر لیگ میں اسپاٹ اور میچ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کے تمام فیصلوں کو رد کر دیا ہے۔
منگل کو ممبئی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہندوستانی بورڈ کی جانب سے بنایا گیا پینل ہی غیر قانونی اور غیر قانونی ہے اور اس کی تحقیقات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
بی سی سی آئی نے آئی پی ایل میں اسپاٹ اور میچ فکسنگ الزامات کی تحقیقات کیلیے جون میں دو ریٹائرڈ ججز کی نگرانی میں ایک پینل بنایا تھا۔
اس پینل کے علاوہ دہلی اور ممبئی پولیس بھی اربوں روپے مالیت کی لیگ میں فکسنگ الزامات کی الگ سے تحقیقات کر رہی ہیں۔
ہائی کورٹ میں بی سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس کے خلاف کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ملک میں کھیلوں کو ختم کرے کی سازش ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'ہمیں معلوم ہوا ہے کہ جس انداز میں بی سی سی آئی نے پینل کا قیام کیا وہ اس کے اپنے ہی قوانین کے خلاف اور غیر آئینی ہے'۔
بورڈ نے مزید کہا کہ بورڈ اس معاملے پر دوبارہ تفتیش کا آغاز کرے۔
درخواست گزار کے ایک وکیل امت نائیک نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ بی سی سی آئی پر منحصر ہے وہ اگلا قدم کیا اٹھاتا ہے۔
بی سی سی آئی کے وکلا نے فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ اس فیصلے کا تفصیل سے مطالعہ نہیں کرتے اس وقت تک وہ کوئی بات نہیں کریں گے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اتوار کو ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ انڈین پریمیر لیگ میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے پہلے حصے میں چنئی کے مالکان میں سے ایک گروناتھ میاپن جو کے ہندوستانی بورڈ کے صدر سرینواسن کے داماد بھی ہیں فکسنگ میں ملوث نہیں ہیں۔
ان کے ساتھ ساتھ راجستھان رائلز کے مالک اور اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کو بھی فکسنگ الزامات سے کلیئر قرار دے دیا گیا تھا۔
بی سی سی آئی کے قائم مقام صدر جگموہن ڈالمیا اس پورے معاملے پر پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کے بورڈ اپنا اگلا قدم ممبئی ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے آنے کے بعد لے گا۔
اس فیصلے سے بی سی سی آئی کے سابق صدر این سری نواسن کی بطور صدر واپسی کی کوششوں کو بھی شدید دھچکا پہنچا ہے جنہیں ان کے داماد پر لگنے والے اسپاٹ فکسنگ الزامات کے تناظر میں وقتی طور پر عہدے سے الگ کر دیا گیا تھا۔