نیب نے شریف برادران اور مریم نواز کے خلاف ایک اور ریفرنس تیار کرلیا

اپ ڈیٹ 16 مئ 2020
نیب نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو ریفرنس میں مرکزی ملزمان نامزد کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
نیب نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو ریفرنس میں مرکزی ملزمان نامزد کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم کے خلاف چوہدری شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ایک روز ریفرنس تیار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے شریف خاندان کے خلاف جاتی عمرہ کی رہائش گاہ کے لیے رائیونڈ میں سیکڑوں ایکڑ زمین ’غیر قانونی طور پر حاصل‘ کرنے کے حوالے سے تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شریف خاندن کے خلاف نیا ریفرنس 7 ارب روپے سے متعلق ہے جسے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں آئندہ ہفتے پیش کیا جائے گا جہاں چیئرمین نیب اسے احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دیں گے۔

مذکورہ ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کے ڈپٹی چیئرمین نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے قبل پیر کو ایک اجلاس بلایا ہے تاکہ ریفرنس پر غور کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے جوابات سے نیب غیر مطمئن، 2 جون کو دوبارہ طلب کرلیا

نیب نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو ریفرنس میں مرکزی ملزمان نامزد کیا ہے جبکہ دیگر 16 ملزمان میں سلمان شہباز اور شریف خاندان کے دیگر اراکین شامل ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ریفرنس میں نیب کے پاس پروسیکیوشن کے 100 گواہان اور شریف خاندان کے خلاف 4 وعدہ معاف گواہ شامل ہیں اس سلسلے میں مریم نواز، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سوالنامہ ارسال کیا گیا تاہم وہ 80 فیصد سوالات کے جوابات نہ دے سکے۔

نیب نے الزام عائد کیا کہ شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے دولت کمائی اور آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔

واضح رہے کہ بیورو نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیش کے لیے 2 جون کو طلب کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں:نیب نے شہباز شریف سے غیر ملکی اثاثوں، کاروبار کی تفصیلات طلب کرلیں

دوسری جانب نیب لاہور نے نواز شریف، شہباز شریف اور ان کی والدہ شمیم بیگم کے خلاف رائیونڈ میں ان کی رہائش گاہ سمیت سیکڑوں ایکڑ زمین غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کے حوالے سے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

اس ضمن میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ’شریف خاندان نے جاتی عمرہ کی رہائش گاہ سے متصل ہزاروں کنال زمین حاصل کی اور 2014 میں اسے رہائشی علاقہ قرار دے دیا، اس سلسلے میں لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ نے اہم کردار ادا کیا جبکہ لاہور کے سابق ڈی سی او نورالامین کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

اسی ہفتے کے دوران نیب لاہور نے نواز شریف، جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن اور دیگر 2 افراد کے خلاف 54 کنال زمین کے کیس میں کرپشن کا ریفرنس بھی تیار کیا ہے جسے آئندہ ہفتے چیئرمین نیب منظور کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے میر شکیل الرحمٰن کے خلاف اراضی کیس میں نواز شریف کو طلب کرلیا

دوسری جانب شریف خاندان کے خلاف نئے ریفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’اس قسم کی خبریں پھیلانے کا مقصد میڈیا مہم کے ذریعے شریف خاندان کو ہراساں اور ان کی تذلیل کرنا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان شریف خاندان کے خلاف چاہیں جتنے جعلی ریفرنسز تیار کرلیں ان کی بے پناہ کرپشن اس قسم کی چیزوں کے پیچھے چھپ نہیں سکتی۔

تبصرے (0) بند ہیں