اینڈرسن موجودہ دور کے بہترین باؤلر ہیں، وسیم اکرم

شائع August 1, 2013

انگلش ٹیم کے فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن۔ فائل فوٹو اے پی۔۔۔

مانچسٹر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے انگلش فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن کو موجودہ دور کا بہترین فاسٹ باؤلر قرار دے دیا ہے۔

انگلینڈ کے 31 سالہ فاسٹ باؤلر نے ابتدائی دو ایشز ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر 13 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت انگلینڈ کو اسٹریلیا پر سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل ہے۔

یاد رہے کہ اینڈرسن نے ٹیسٹ کرکٹ میں 320 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں اور وہ انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں جہاں صرف ای این بوتھم اور باب ولس نے ان سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ اینڈرسن آئی سی سی کی ٹیسٹ رینکنگ میں بھی پانچویں نمبر پر موجود ہیں جہاں پہلے نمبر پر جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین براجمان ہیں اور کرکٹ ماہرین کی اکثریت انہیں ہی موجودہ دور کا بہترین باؤلر قرار دیتی ہے لیکن کرکٹ کی تاریخ کے بہترین بائیں ہاتھ کے گیند باز وسیم اکرم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے۔

سابق پاکستانی کپتان کا کہنا ہے کہ جمی اینڈرسن موجودہ دور کے فاسٹ باؤلرز میں سب سے الگ اور میرے خیال میں وہ عصر حاضر کے بہترین فاسٹ باؤلر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اینڈرسن اپنی ٹیم کے دوسرے باؤلرز کیلیے مثال قائم کرتے ہوئے نئی اور پرانی گیند سے مستقل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

وسیم اکرم نے 104 ٹیسٹ میچز میں 23.62 کی اوسط سے 414 وکٹیں حاصل کی تھیں اور 1980 کے اواخر اور 90 کی دہائی کے اوائل میں ان کی اور وقار یونس کی جوڑی کو بلاشبہ دنیا کی بہترین جوڑی قرار دیا جاتا تھا جنہوں نے ریورس سوئنگ پر اپنی مہارت کے باعث دنیا کے بہترین بلے بازوں کو بھی پریشانی سے دوچار کیا تھا۔

وسیم اکرم کا ماننا ہے کہ اینڈرسن بھی ان کی اور وقار یونس جیسی صلاحیتوں کے حامل ہیں، وہ نئی گیند سے تو ہمیشہ ہی اچھی گیند بازی کرتا ہی ہے لیکن پرانی گیند سے بھی انتہائی مہارت سے باؤلنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پانچ گیندیں باہر کی جانب سوئنگ کر کے ایک گیند اندر سوئنگ کرتا ہے اور وکٹ لے اڑتا ہے اور اسی وجہ سے انہیں دوسرے باؤلرز پر فوقیت حاصل ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقی فاسٹ باؤلر اسٹین کو اوسط اور گزشتہ میچوں کی کارکردگی کی بنیاد پر اینڈرسن پر واضح سبقت حاصل ہے جہاں پروٹیز کھلاڑی نے 22.65 کی اوسط سے وکٹیں لی ہیں تو دوسری جانب اینڈرسن کا باؤلنگ اوسط 29.66 ہے۔

اسٹین نے رواں سال اب تک پانچ ٹیسٹ میچز میں 12.56 کی اوسط سے 33 وکٹیں لے رکھی ہیں جبکہ دوسری جانب اینڈرسن اس معاملے میں ان سے کافی پیچھے ہیں اور انہوں نے سات ٹیسٹ میچوں میں 23.12 کے ایوریج سے 32 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

وسیم نے کہا کہ میں نے اسٹین کو بھی گیند کرتے دیکھا ہے اور وہ پرانی گیند سے دائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو صرف ان سوئنگ گیند کرتا ہے۔

لیجنڈری فاسٹ باؤلر نے کہا کہ اسٹین بھی بلاشبہ اس وقت دنیا کے بہترین باؤلرز میں سے ایک ہے لیکن انگلش کھلاڑی کو پرانی گیند سے بہترین گیند بازی کی وجہ سے جنوبی افریقی اسٹار پر سبقت حاصل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025