ڈوپنگ میں ملوث نو ترک کھلاڑیوں پر پابندی

مناکو: ترکی کے نو فیلڈ اور ٹریک ایتھلیٹس کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر ان پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت استنبول 2020 کے اولپمکس کی میزبانی کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہے اور موجودہ اسکینڈل کو اس کیلیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیت فیڈریشن(آئی اے اے ایف) نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ان تمام کھلاڑیوں پر 2 سال کی پابندی لگائی گئی ہے جس میں چھ خواتین اور دو نوجوان لڑکے شامل ہیں۔
فیڈریشن نے کہا کہ ان میں سے چھ کیسز میں مئی میں ترکی کی نیشنل یونیورسٹی چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس بھی شامل ہیں جن کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور ان پر طاقت آور ادویہ کا الزام ثابت ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈریشن کے صدر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترک ایتھلیٹس آفیشل کو اپنے گھر کو ڈوپنگ کے معاملات سے صاف کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ 2020 اولمپک کی میزبانی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کچھ دن بعد ہم ڈوپنگ میں ملوث تین سے چار کھلاڑیوں کو پکڑتے ہیں۔
یاد رہے کہ فیڈریشن کے صدر لیمین ڈیاک انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے رکن بھی ہیں جو سات ستمبر کو میڈرڈ، استنبول یا ٹوکیو میں سے کسی ایک کو اولمپک کی میزبانی کا حق دے گی۔
یاد رہے کہ جون میں بھی آٹھ ترک ایتھلیٹ ڈوپنگ میں ملوث پائے گئے تھے جس میں 2004 اولپمک کے سلور میڈلسٹ ایسرف ایپاک بھی شامل تھے جبکہ بحیرہ روم گیمز جس کی میزبانی ترکی نے کی تھی اس سے قبل بھی متعدد ایتھلیٹس کے ڈوپنگ میں ملوث ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔
یاد رہے کہ جن دو کم عمر ایتھلیٹس پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں سے ایک کی عمر 17 جبکہ دوسرے کی عمر اٹھارہ سال ہے۔