پی آئی اے کے مزید 23 ملازمین مختلف جرائم پر ملازمت سے برطرف

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2020
عبداللہ خان نے کہا کہ ایئرلائن میں اصلاحات اور احتساب کا عمل آگے بڑھ رہا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
عبداللہ خان نے کہا کہ ایئرلائن میں اصلاحات اور احتساب کا عمل آگے بڑھ رہا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

راولپنڈی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے جعلی تعلیمی اسناد، رشوت خوری، اسمگلنگ اور سرکاری ریکارڈ کی چوری میں ملوث ہونے پر 23 ملازمین کو بر طرف کردیا جبکہ دیگر 10 کو تحقیقاتی عمل مکمل ہونے کے بعد الزام سے بری کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے کہا کہ ایئرلائنز کے قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی گئی، احتساب کا عمل بغیر کسی دباؤ کے جاری ہے اور یہ نہیں رکے گا۔

عبداللہ خان نے کہا کہ ایئرلائن میں اصلاحات اور احتساب کا عمل آگے بڑھ رہا ہے اور اب تک ملازمتوں سے برطرف کیے گئے ملازمین کی تعداد 700 سے تجاوز کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے 74 ملازمین مختلف الزامات پر ملازمت سے فارغ

ایئرلائن کے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے رواں برس اکتوبر میں 39 ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ نظم و ضبط کسی بھی ادارے کا سب سے اہم پہلو ہے جو ملازمین کو پابند کرتا ہے اور انہیں ادارے کے اصول و ضوابط پر عمل کرنے کی تحریک دیتا ہے۔

اس کے علاوہ نظم و ضبط اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ افراد کام کی جگہوں پر ہم آہنگی برقرار رکھیں اور تنظیمی اہداف کے حصول کے لیے بطور ٹیم کام کرتے رہیں۔

ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ نظم و ضبط کسی ادارے کی شہ رگ ہوتی ہے اس لیے محنتی اور پر عزم ملازمین کو سراہنا اور قانون کے مطابق غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کے بعد مجرم پائے گئے ملازمین کو سزا دینا اہم ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کے 54 ملازمین مختلف الزامات پر برطرف

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن نے 5 ملازمین کو جعلی تعلیمی اسناد پر برطرف کیا جبکہ 6 کے خلاف بغیر نوٹس ڈیوٹی سے طویل رخصت پر کارروائی کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ایک اور ملازم کو غیر قانونی طور پر سرکاری معلومات فراہم کرنے جبکہ دیگر 2 کو بدعنوانی اور غبن کرنے پر نکالا گیا۔

علاوہ ازیں 3 ملازمین کو غیر اخلاقی اور غیر قانونی غلط کام میں ملوث ہونے پر سزا دی گئی، ایک ملازم کو اسمگلنگ کرنے پر ادارے سے فارغ کیا گیا جبکہ 5 کو سرکاری ریکارڈ تلف کرنے اور چوری کرنے پر ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے۔

ان کے ساتھ ساتھ پی آئی اے نے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر 3 ملازمین کے عہدے میں تنزلی کردی جبکہ دیگر 5 ملازمین کو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر تنخواہ میں کمی کی سزا دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا مراعات یافتہ ملازمین کی تنخواہیں اور سہولیات کم کرنے کا فیصلہ

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ 7 ملازمین کو عدم اطمینان کے خطوط ارسال کیے گئے ہیں جبکہ 10 ملازمین بے گناہ پائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے 11 ملازمین کو ان کی پیشہ ورانہ لگن اور عزم پر تعریفی اسناد دیں جبکہ 5 کو اپنی ذمہ داریوں سے بڑھ کر فرائض کی انجام دہی پر نقد انعام سے نوازا۔

تبصرے (0) بند ہیں