والدین نے ڈپریشن سے نمٹنے کیلئے مصروف نہ رہنے کا مشورہ دیا، بیٹی عامر خان

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2020
حال ہی میں ارا خان نے انتہائی کم عمری میں ذہنی پریشانیوں کے شکار ہونے کا اعتراف کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
حال ہی میں ارا خان نے انتہائی کم عمری میں ذہنی پریشانیوں کے شکار ہونے کا اعتراف کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ مسٹر پرفیکشنٹ عامر خان کی بیٹی ارا خان نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں انتہائی کم عمری میں اپنے ہی رشتہ داروں نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا اور جب ان کا استحصال کیا گیا، اس وقت انہیں پتا ہی نہیں تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے انتہائی کم عمری میں ذہنی پریشانیوں کے شکار ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ اگرچہ ان کی کم عمری میں ہی ان کے والدین کی طلاق ہوگئی تھی تاہم اس واقعے نے ان کی ذہنی صحت متاثر نہیں کیا۔

ارا خان کے مطابق کچھ عرصے بعد وہ اس ڈپریشن سے نکل گئیں لیکن پھر بھی ہمیشہ ان کے ذہن میں انتشار رہا اور انہیں آج تک سمجھ نہیں آیا کہ ان کے ذہنی انتشار کا سبب کیا تھا؟

مزید پڑھیں: کم عمری میں رشتے دار نے جنسی استحصال کیا، بیٹی عامر خان

جس کے بعد اب ارا خان نے انسٹاگرام پر ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے اپنے والدین عامر خان اور رینا دتا اور ان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز اور 'کرن آنٹی' (عامر خان کی موجودہ اہلیہ) سے دی جانے والی نصیحت سے متعلق بتایا۔

—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک
—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ مخلتف لوگ مختلف انداز میں اپنے ڈپریشن کا اظہار کرتے ہیں لہذا وہ حکمت عملی جو ایک شخص کے لیے بہتر ہو شاید دوسرے کے لیے بہتر ثابت نہ ہوسکے۔

ارا خان نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ آپ کسی ڈپریسڈ شخص کو کیا مشورہ دے سکتے ہیں جب آپ حقیقت میں یہ نہیں جانتے ان کا ڈپریشن انہیں کیسے متاثر کررہا ہے؟

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے کہا کہ 'آپ کو کیا کہنا چاہیے؟ آپ کو کیا نہیں کہنا چاہیے؟'

عامر خان کی بیٹی نے خود کو دیے جانے والے مشوروں کی مثال دی کہ انہیں کہا گیا کہ 'وہ مثبت رہیں، ورک آؤٹ کریں، مصروف رہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: عامر خان کی بیٹی کے ساتھ نامناسب تصویر پر لوگ برہم

ارا خان نے کہا کہ کم از کم 4 ڈاکٹرز سے مشاورت کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ مصروف رہنا وہ بالکل نہیں ہے جو انہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والدین اور 'کرن آنٹی' سے بھی مشاورت کی اور ان سب نے انہیں 'مصروف نہ رہنے، ایک چیز سے دوسری چیز تک نہ بھاگنے کی ہدایت کی'۔

—اسکرین شاٹ/یوٹیوب
—اسکرین شاٹ/یوٹیوب

ارا خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ورک آؤٹ سے بہت لطف اندوز ہوتی تھی لیکن اب انہیں ورک آؤٹ سے ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بہت زیادہ ورک آؤٹ کرتی تھی لیکن اب میں اس سے خوفزدہ ہوں جو مایوس کن ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں