پولینڈ میں دنیا کا سب سے گہرا سوئمنگ پول کھل گیا

23 نومبر 2020
اس پول میں  8 ہزار مکعب میٹر پانی موجود ہے جو عام 25 میٹر کے پول سے 20 گنا زیادہ مقدار ہے
فوٹو: اے ایف پی—
اس پول میں 8 ہزار مکعب میٹر پانی موجود ہے جو عام 25 میٹر کے پول سے 20 گنا زیادہ مقدار ہے فوٹو: اے ایف پی—

پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کے قریب 45.5 میٹر (150 فٹ) گہرا پول کا افتتاح کیا گیا ہے جو دنیا کا سب سے گہرا پول بھی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق یہ سوئمنگ پول زیرِ زمین مصنوعی غاروں اور قدیم مایا تہذیب کے کھنڈرات پر مشتمل ہے۔

اس پول کو ' ڈیپ اسپاٹ' کا نام دیا گیا ہے جس میں اسکوبا اور فری ڈائیورز کے لیے ایک جگہ موجود ہے۔

اس پول میں 8 ہزار مکعب میٹر پانی موجود ہے جو عام 25 میٹر کے پول سے 20 گنا زیادہ مقدار ہے۔

—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج
—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج

دیگر سوئمنگ پولز کے برعکس پولینڈ میں ڈیپ اسپاٹ کورونا وائرس کی پابندیوں کے باوجود کھل سکتا ہے کیونکہ یہ ایک ٹریننگ سینٹر ہے جو مختلف کورسز بھی پیش کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی پول میں موجود غوطہ غوروں کو 5 میٹر کی گہرائی تک دیکھنے کے لیے مہمانوں کے لیے ہوٹل قائم کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

ڈیپ پوسٹ کے ڈائریکٹر نے سوئمنگ پول کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ' یہ دنیا کا سب سے گہرا پول ہے'۔

—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج
—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج

یہ اس وقت دنیا کے سب سے گہرے پول کا گنیز ورلڈ ریکارڈ اٹلی مونٹی گریٹو ٹیرم کے سوئمنگ پول پاس ہے اور یہ 42 میٹر گہرا ہے۔

علاوہ ازیں آئندہ سال 2021 میں برطانیہ میں کھلنے والا بلیو ابیس پول 50 میٹر گہرا ہوگا۔

غوطہ خوری کے 39 سالہ انسٹرکٹر نے کہا کہ اس پول میں زیادہ مچھلیاں اور کورل ریفس موجود نہیں لہذا یہ سمندر کو متبادل تو نہیں لیکن یہ کھلے پانی میں محفوظ طریقے سے غوطہ خوری سیکھنے اور اس کی تربیت دینے کے لیے بہترین جگہ ہے۔

30 سالہ فوریسٹری افسر جرزی نوواکی نے کہا کہ یہ بہت اچھا ہے، غوطہ خوروں کے لیے کنڈرگارٹن جیسا ہے۔

—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج
—فوٹو: ڈیپ اسپاٹ فیس بک پیج

انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ میں ہم 5 میٹر تک گہرائی میں گئے لیکن آپ نیچے کھنڈرات اور غاریں دیکھ سکتے ہیں۔

سوئمنگ پول کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اسے فائر بریگیڈ اور فوج کی جانب سے بھی استعمال کیا جائے گا، یہاں تربیت کے لیے بہت سے مناظر موجود ہیں اور یہاں مختلف آلات کی آزمائش بھی کی جاسکتی ہے۔

اس پول کی تیاری میں 2 سال سے زائد عرصہ لگا جس میں 5 ہزار مکعب میٹر کنکریٹ استعمال ہوا اور اس پر لگ بھگ 4 کروڑ زلوٹی ( ایک کروڑ سے زائد ڈالرز یا 89 لاکھ یورو) خرچ ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں