افغانستان سے افواج کے انخلا کے باعث عدم استحکام کشمیر تک پھیل سکتا ہے، بھارت

15 اپريل 2021
بیپن راوت نے کہا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستےان میں پیدا ہونے والے خلا ہر تحفظات ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز
بیپن راوت نے کہا کہ امریکی انخلا کے بعد افغانستےان میں پیدا ہونے والے خلا ہر تحفظات ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز

بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف بیپن راوت نے کہا ہے کہ بھارت کو امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے مجوزہ انخلا کے بعد پیدا ہونے والے خلا کے حوالے سے تحفظات ہیں۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جنرل بیپن راوت نے ایک سیکیورٹی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریشان کن بات یہ ہے کہ افغانستان سے امریکا اور غیر ملکی افواج کے بعد پیدا ہونے والے خلا کی جگہ شرپسند عناصر لے سکتے ہیں البتہ انہوں نے ایسے کسی ملک کا نام لینے سے گریز کیا جو ان کے خیال میں صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ماحول کو بگاڑ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا نے افغان استحکام کیلئے ہمسایہ ممالک ‘بالخصوص پاکستان' سے مدد مانگ لی

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز طویل ترین امریکی جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یکم مئی سے امریکی فوجیوں کے افغانستان سے انخلا کا عمل شروع ہو جائے گا۔

امریکی صدر نے امریکی فوج کی مزید موجودگی کے مطالبے کو مسترد کیا، جہاں مقامی افغان حکومت سمیت چند ماہرین کا ماننا ہے کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں امن و امان کی صورتحال پر سوالیہ نشان لگ جائے گا اور قیام امن کے لیے غیرملکی افواج کی موجودگی ضروری ہے۔

بپن راوت نے کہا کہ ہمیں خدشہ یہ ہے کہ امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں جو خلا پیدا ہو گا تو شرپسند عناصر اس کا فائدہ نہ اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سب سے بڑا خدشہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں عدم استحکام کا ہے جو مقبوضہ کشمیر تک پھیل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ پاکستان، طالبان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کی بدولت افغانستان میں بڑا فائدہ حاصل کر سکتا ہے اور توقع ہے کہ امریکی انخلا کے بعد وہ اہم کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے بعد نیٹو فورسز کا بھی 11ستمبر تک افغانستان سے مکمل انخلا کا اعلان

بھارتی فوجی افسر نے کہا کہ بہت سارے لوگ غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

2001 میں طالبان کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بھارت نے افغانستان میں سڑکوں کا جال بچھانے، بجلی گھروں اور یہاں تک کہ اس کی پارلیمنٹ پر 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

بیپن راوت نے کہا کہ ہندوستان امن کے قیام کے لیے افغانستان کو مزید مدد فراہم کرنے پر خوش ہو گا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ پچھلی ایک دہائی کے دوران افغانستان میں امریکی مقاصد انتہائی غیر واضح ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں