بی پی ایل اسپاٹ فکسنگ، انگلش کرکٹر کو مقدمے کا سامنا
لندن: انگلش کھلاڑی ڈیرن اسٹیون نے بدھ کے روز اس بات کو اعتراف کیا کہ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بنگلہ دیش پریپمئر لیگ کے دوران کرپشن کی ایک پیشکش کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا تھا۔
آئی سی سی نے منگل کو سات افراد کو بی پی ایل کے دوران میچ فکسنگ میں ملوث ہونے پر چارج کیا ہے جبکہ دو افراد کو اس حوالے سے پیشکش رپورٹ نہ کرنے پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انگلش کھلاڑی کا کہنا تھا کہ 'میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ مجھے کرپشن رپورٹ نہ کرنے پر آئی سی سی کی جانب سے مقدمے کا سامنہ ہے تاہم میں کسی طرح سے بھی اس میں ملوث نہیں ہوں اور آئی سی سی اور انٹی کرپشن یونٹ سے بی پی ایل کے حوال سے مکمل تعاون کررہا ہوں'
خیال رہے کہ اسٹیون کو مقدمے میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک کی معطلی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ تمام کھلاڑیوں کے پاس اپیل درج کروانے کے لیے 14 روز کا وقت ہے۔
37 سالہ آل راؤنڈر کا کہنا ہے کہ وہ کرپشن کے خلاف ہیں اور ہمیشہ اپنا بہترین کھیل پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر وضاحت کی کہ انہیں آئی سی سی کی جانب سے رپورٹ نہ کرنے پر مقدمے کا سامنا ہے اور فی الحال وہ کینٹ کے لیے کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسٹیون ڈھاکہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کررہے تھے جس کے بارے میں آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ وہ واحد کلب ہے جسکے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
بنگلہ دیش کے مایہ ناز کھلاڑی محمد اشرفل پہلے ہی بی پی ایل کے ایل میچ کے دوران کرپشن کا اعتراف کرچکے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اشرفل کو ڈھاکہ اور چٹاکانگ کنگز کے درمیان ایک میچ کو ہارنے کے بدلے دس لاکھ ٹکے دیے گئے تھے۔