کلبھوشن یادیو کا کیس مسلم لیگ (ن) نے بگاڑا، شاہ محمود قریشی

اپ ڈیٹ 14 جون 2021
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو بھی احتساب کے عمل سے گزر رہا ہے اسے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا— فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو بھی احتساب کے عمل سے گزر رہا ہے اسے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا— فوٹو: ڈان نیوز

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت نے بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کا کیس غلط انداز میں سنبھالا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارک کی تعمیر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل پیرا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی جہانگیر ترین پر نام لیے بغیر تنقید

انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی عدالت انصاف کی ہدایت پر عمل درآمد کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں جبکہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان، کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی سے انکار کرے تاکہ اسے آئی سی جے میں جانے کی بنیاد مل سکے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن اس سلسلے میں بیانات دے کر لاعلمی کا مظاہرہ نہ کرے اور بھارتی نقطہ نظر کو مضبوط بنانے سے گریز کرے۔

وہ حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظور کردہ آئی سی جے (جائزہ اور دوبارہ غور) بل 2020 کا حوالہ دے رہے تھے۔

اس قانون کے تحت آئی سی جے کے فیصلے کے تحت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو نئی قونصلر رسائی حاصل ہوگی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو بھی احتساب کے عمل سے گزر رہا ہے اسے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کے بیٹے کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم شفاف احتساب چاہتے ہیں انتقام نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی فلسطینی سفیر سے ملاقات: غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی احتساب کے عمل میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرتا ہے تو وزیر اعظم عمران خان انہیں این آر او نہیں دیں گے۔

وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ جو بھی بدعنوانی میں ملوث ہے اس کے ساتھ ناانصافی اور رعایت نہیں ہوگی، اگر خورشید شاہ کا بیٹا بے قصور ہے تو اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی کیونکہ قانون سب کے لیے یکساں ہے۔

جہانگیر ترین کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے رعایت دی اور نہ ہی کوئی رعایت دیں گے۔

انہوں نے چینی اسکینڈل میں پی ٹی آئی رہنما کو ملنے والے ریلیف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور جلد ہی سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا ایئربیس، امریکا کے حوالے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا جبکہ سی آئی اے چیف کا حالیہ دورہ (پاکستان) معمول کا حصہ تھا اور اس میں کوئی چیز پوشیدہ نہیں تھی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقامی لوگوں کی ایک محدود تعداد کو حج کی اجازت دے کر سعودی حکومت نے کووڈ کی وبا کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں ذمے داران کی موجودگی یقینی بنائیں، شاہ محمود

انہوں نے واضح کیا کہ منی بجٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دفاعی بجٹ پر حکومت پر تنقید کرنے سے پہلے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال بجٹ دستاویز پڑھیں۔

جی سیون ممالک کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین، سی پیک منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور وہ اس کو جاری رکھے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر 'جی سیون' ممالک بھی اسی طرح کا منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں تو یہ ایک صحت مند مقابلہ ہوگا۔

ملتان میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر پنجاب کے تمام اضلاع میں ضلعی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اپنے اپنے اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں کی نگرانی کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں