بھارت کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں شکست، نیوزی لینڈ پہلا چیمپئن

اپ ڈیٹ 24 جون 2021
ورلڈ ٹیسٹ چیمیئن شپ کی فاتح نیوزی لینڈ کی ٹیم کا ٹیسٹ میس کے ہمراہ فاتحانہ انداز— فوٹو: آئی سی سی
ورلڈ ٹیسٹ چیمیئن شپ کی فاتح نیوزی لینڈ کی ٹیم کا ٹیسٹ میس کے ہمراہ فاتحانہ انداز— فوٹو: آئی سی سی

نیوزی لینڈ نے کائل جیمیسن سمیت باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت بھارت کو پہلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹیسٹ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

انگلینڈ کے شہر ساؤتھ ہیمپٹن کے روز باؤل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل بارش سے متاثر رہا اور باران رحمت کے سبب پہلے دن ٹاس بھی نہ ہو سکا۔

میچ کے دوسرے دن نیوزی لینڈ نے ابر آلود موسم میں ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔

اوپنرز نے بھارت کو پہلی اننگز میں 62 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پھر یکے بعد روہت شرما اور شبمان گل دونوں بالترتیب 34 اور 28 رنز بنا کر چلتے بنے۔

ویرات کوہلی کے 44 اور اجنکیا راہانے کے 49 رنز کی بدولت بھارت نے پہلی اننگز میں 217 رنز بنائے، بھارت کی آخری پانچ وکٹیں صرف 35 رنز کے اضافے سے گریں۔

نیوزی لینڈ کے کائل جیمیسن نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 31 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نیل ویگنر اور ٹرینٹ بولٹ نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

نیوزی لینڈ کو بھی اوپنرز نے 70 رنز کا آغاز فراہم کیا اور ڈیون کونوے کے 54 اور کین ولیمسن کے 49 رنز کے ساتھ ساتھ ٹیل اینڈرز کی بھرپور معاونت کی بدولت نیوزی لینڈ نے 249 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 32رنز کی برتری حاصل کی۔

بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 4 اور ایشانت شرما نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

دوسری اننگز میں بھارتی بیٹنگ لائن مزید ناکامیوں سے دوچار رہی اور ٹاپ آرڈر بلے باز کچھ بھی کرنے سے قاصر رہے جس کے نتیجے میں پوری ٹیم 170 رنز پر ڈھیر ہو گئی، ریشابھ پنت نے ڈراپ کیچ کی بدولت 41 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ روہت شرما 30 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔

دوسری اننگز میں ٹرینٹ بولٹ نے 4، ٹم ساؤدھی نے 3 اور جیمیسن نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

بھارت نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں فتح کے لیے نیوزی لینڈ کو 139 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں کیوی اوپنرز 44 رنز تک پویلین لوٹ چکے تھے جس سے بھارت کی میچ میں واپسی کی موہوم سی امید پیدا ہوئی۔

اس سے قبل 38 کے مجموعی اسکور پر امپائر نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا لیکن انہوں نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا اور فیلڈ امپائر کو لیگ اسٹمپ سے باہر جاتی گیند کے سبب اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔

اس کے بعد کین ولیمسن اور روس ٹیلر پر مشتمل ٹیم کی سب سے تجربہ کار جوڑی نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور شاندار شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو 8 وکٹوں سے فتح دلانے کے ساتھ ساتھ پہلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فاتح بھی بنا دیا، ولیمسن 52 اور روس ٹیلر 47رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

کائل جیمیسن کو میچ میں 61 رنز کے عوض 7 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں