'نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان میں شائقین کی اسٹیڈیم واپسی کی کوشش کریں گے'

08 اگست 2021
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان تین ون ڈے کے ساتھ ساتھ پانچ ٹی20 میچز بھی کھیلے جائیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان تین ون ڈے کے ساتھ ساتھ پانچ ٹی20 میچز بھی کھیلے جائیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونیکیشنز سمیع الحسن برنی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اب مستقل بنیادوں پر انٹرنیشنل ٹیموں کی میزبانی شروع کردی ہے اور ہم نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں شائقین کی اسٹیڈیم میں واپسی کی کوشش کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کا شیڈول جاری کردیا ہے جو 18 سال بعد پاکستان کا دورہ کرے گی۔

پاکستان کے دورے کے دوران مہمان ٹیم آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ میں شامل 3 ایک روزہ انٹرنیشنل اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔

اس حوالے سے ڈان نیوز کے پروگرام ری پلے میں گفتگو کرتے ہوئے سمیع الحسن برنی نے کہا کہ 2019 میں سری لنکا کی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کھیلا جس کے بعد بنگلہ دیش کی ٹیم بھی پاکستان آئی جبکہ جنوبی افریقہ نے بھی ٹیسٹ میچ کھیلا تو یہ کہا گیا کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں پاکستان لا کر دکھائیں تو بات ہے تو آج یہ بات ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ ہم نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کا اعلان کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا 18 سال بعد دورہ پاکستان، شیڈول جاری

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف تین ون ڈے کے ساتھ ساتھ پانچ ٹی20 میچز بھی کھیلے جائیں گے اور یہ ان میچز کا رواں سال متحدہ عرب امارات میں شیڈول ٹی 20 ورلڈ کپ سے براہ راست تعلق ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی نیوزی لینڈ کی ٹیم دورے کے اختتام پر انگلینڈ کی مینز اور ویمنز ٹیم پاکستان کے دورے پر آئے گی جو 2005 کے بعد مینز ٹیم کا پہلا دورہ ہو گا جبکہ انگلینڈ کی خواتین کی ٹیم پہلی مرتبہ دورہ پاکستان پر آئے گی۔

پی سی بی کے عہدیدار نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیمیں آئیں اور نوجوان نسل کے لیے تحریک کا باعث بنیں، گزرے سالوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ جب ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ ہوتی تھی تو لوگ اپنے بچوں کے ساتھ آتے تھے اور انہی گیمز کو دیکھ دیکھ کر ہمارے ملک میں عظیم کھلاڑی پیدا ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سے گیارہ سال کے دوران ملک میں کرکٹ نہ ہونے سے ایک خلا پیدا ہوگیا تھا لیکن اب کرکٹ کی بحالی سے مستقل بنیادوں پر کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوں گے اور ٹیلنٹ بی آنا شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی ٹورنامنٹ شائقین کے بغیر نامکمل ہوتا ہے اور ہمارے لیے شائقین سب سے بڑا اثاثہ ہیں، ہم نے پی ایس ایل کے 14 میچز میں شائقین کو لانے کی کوشش کی لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ کورونا کے کیسز ایک دفعہ پھر بڑھنا شروع ہو گئے ہیں اور انسان کی جان سے بڑھ ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ٹیم کے رواں سال دورہ نیوزی لینڈ کے شیڈول کا اعلان

سمیع برنی نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ سے سیریز کا پہلا میچ 18 ستمبر کو ہے تو ہمارے پاس ابھی وقت ہے، ہم اس ماہ کے آخر میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے رابطہ کر کے ان کی رہنمائی لیں گے اور کوشش کریں گے کہ انہیں کچھ شائقین کو اسٹیڈیم میں بلانے کے حوالے سے آمادہ کرسکیں لیکن اس کا انحصار اس وقت صورتحال پر مبنی ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان، نیوزی لینڈ سے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم بھیجنے کی درخواست کر سکتا ہے تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ کسی بھی ملک کی اپنی صوابدید ہوتی ہے کہ وہ کن کھلاڑیوں کو دورے پر بھیج رہا ہے لیکن عموماً بہترین ٹیم ہی دوروں پر بھیجی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی نمائندگی کرنے والا کوئی بھی کھلاڑی بی یا سی کیٹیگری یا معیار کا نہیں ہوتا بلکہ وہ اس معیار کا ہوتا ہے تب ہی وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Aug 08, 2021 03:26pm
Khush Amdeed New Zealand......