پاک زمبابوے سیریز کی منسوخی کا امکان ختم

ہرارے: زمبابوے کے کرکٹرز نے معاوضے میں اضافے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ہڑتال ختم کر کے ٹریننگ کیمپ کو جوائن کر لیا ہے جس سے رواں ماہ پاکستان کے دورہ زمبابوے پر چھائے سیاہ بادل چھٹ گئے ہیں۔
زمبابوے رواں ماہ 23 اگست سے پاکستان کی کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز، تین ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کرے گا لیکن سال رواں میں کھلاڑیوں کی جانب سے دوسری ہڑتال کے باعث دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز پر سیاہ بادل چھا گئے تھے۔
زمبابوے کے کرکٹ بورڈ نے اب تک کھلاڑیوں کے ایک مہینے کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی اور کھلاڑیوں کا مطالبہ تھا کہ ان کے بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ تنخواہ میں بھی اضافہ کیا جائے-
زمبابوے کرکٹ (زیڈ سی) نے پچھلے ماہ کھلاڑیوں کا سالانہ کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد اس کی میعاد میں ایک مہینے کی توسیع کر دی تھی اور موجودہ کنٹریکٹ کی مدت اگست میں پاکستان سے سیریز کے دوران ختم ہو جانی تھی۔
ناراض کھلاڑیوں نے موجودہ شرائط پر کنٹریکٹ پر دستخط کرنے اور ٹریننگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا تھا کہ جب تک ان کی کنٹریکٹ فیس عالمی سطح کے دیگر کھلاڑیوں کی فیس کے برابر یا متوازن نہیں کی جاتی اس وقت تک وہ ٹریننگ شروع نہیں کریں گے۔
تاہم جمعہ کو کپتان برینڈن ٹیلر سمیت سینئر کھلاڑیوں کے ایک گروپ نے زمبابوین بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ولفریڈ مکنڈیوا نے ملاقات کی اور ٹریننگ پر آمادگی ظاہر کر دی۔
برینڈن ٹیلر نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام کھلاڑی ٹریننگ پر واپس آ گئے ہیں، ہماری آج صبح منیجنگ ڈائریکٹر سے کافی اچھے ماحول میں میٹنگ ہوئی اور انہوں نے میچ فیس اور نئے معاہدے کے حوالے سے ہمارے آدھے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بورڈ اس وقت مالی بحران کا شکار ہے لیکن ہم آئندہ 12 ماہ کے دوران اپنے مستقبل کے سلسلے میں تحفظ چاہتے تھے، اب ہم ٹریننگ میں واپسی پر انتہائی خوش ہیں اور ہماری پوری توجہ پاکستان کے خلاف سیریز پر مرکوز ہے۔
بورڈ کے ایک ترجمان نے جمعہ کو ہونے والی میٹنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دوران سینٹرل کنٹریکٹ اور میچ فیس کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ایک آفر دی گئی ہے جہاں وہ معاملات کے بھرپور طریقے سے حل کے لیے ایک پلیئرز ایسوسی ایشن کے قیام کے آخری مراحل میں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ 15 سال کے دوران زمبابوے کے کرکٹرز نے مختلف مواقعوں پر پلیئرز ایسوسی ایشن کے قیام کی کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے تاہم حال ہی میں اس سلسلے میں ہونے والی میٹنگ کے دوران انہیں بورڈ کی جانب سے ماضی کے برعکس کسی خاص مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
زمبابوے کرکٹ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے حالیہ کامیاب اور منافع بخش دورے کے باوجود 15 ملین ڈالر کے قرضے میں جکڑا ہوا جس کے باعث اسے کھلاڑیوں کی تنخواہیں بڑھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں