آبدوز تنازع کے بعد امریکا، فرانس کشیدگی ختم کرنے پر متفق

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2021
یورپی دفاع کا معاملہ جوبائیڈن اور ایمانوئل میکرون کے درمیاں ایک حساس معاملہ ہے
یورپی دفاع کا معاملہ جوبائیڈن اور ایمانوئل میکرون کے درمیاں ایک حساس معاملہ ہے

امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون نے آسٹریلیا کو آبدوزوں کے فروخت سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد پہلی مرتبہ بات کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی جانب سے فرانس سے ڈیزل آبدوزیں خریدنے کے 2016 میں ہونے والے معاہدے کو ختم کر کے اس پر امریکا اور برطانیہ سے جوہری توانائی والی آبدوزوں کو ترجیح دینے پر فرانسیسی صدر سخت برہم تھے۔

امریکا اور برطانیہ سے آبدوزوں کے حصول کا معاہدہ خفیہ بات چیت کے نتیجے میں انجام پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے ساتھ آبدوز تنازع: یورپی یونین نے فرانس کی حمایت کردی

کال پر بات چیت کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اعتماد کی بحالی اور یورپ میں غیر متعین کردہ مقام پر اکتوبر کے اواخر میں ملاقات کے لیے گہری مشاورت کا عمل شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

فرانس کے غصے کو تسلیم کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانس اور یورپی شراکت داروں کے تزویراتی مفاد کے معاملے پر اتحادیوں کی مشاورت سے صورتحال بہتر ہوئی۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکا، نیٹو اتحاد کو قوت بخشنے کے لیے مضبوط یورپی دفاع کی ضرورت کو سمجھتا ہے۔

مزید پڑھیں: آبدوز تنازع: جوبائیڈن کی ایمانوئل میکرون سے جلد مذاکرات کی درخواست

کشیدگی کم ہونے کا واضح اشارہ یہ ہے کہ فرانسیسی صدر نے سفارتی احتجاج کے طور پر اپنے واپس بلائے گئے سفیر کو دوبارہ واشنگٹن بھیجنے پر اتفاق کرلیا۔

فرانس کی برہمی

فرانس کو خاص طور پر اس بات پر غصہ آیا کہ آسٹریلیا نے واشنگٹن اور لندن کے ساتھ خفیہ بات چیت کی، جسے فرانسیسی وزیر خارجہ نے 'پیٹھ میں چھرا گھونپنے' سے تشبیہ دی تھی۔

اس کے علاوہ معاشی نقصان کے ساتھ ساتھ اس معاہدے کا ختم ہونا پیسفک خطے میں فرانس کی سیکیورٹی اسٹریٹجی کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا تھی۔

آبدوزوں سے پیدا ہونے والے بحران نے امریکا اور فرانس کے تعلقات کو سال 2003 میں عراق پر حملے کے بعد سب سے سنگین سطح پر لا کھڑا کیا تھا، فرانس نے عراق پر حملے کی مخالفت کی تھی۔

تجزیہ کار اور فرانس کے کچھ یورپی شراکت دار حیران تھے کہ فرانسیسی صدر کس طرح اور کب اس کشیدگی کو ختم کرسکیں گے، جو صدارتی انتخاب سے صرف 7 ماہ پہلے سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس نے امریکا، آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلالیا

یورپی دفاع کا معاملہ جوبائیڈن اور ایمانوئل میکرون کے درمیاں ایک حساس معاملہ ہے۔

فرانسیسی صدر نے اپنے ساڑھے 4 سالہ دور اقتدار میں یورپی ممالک پر دفاع میں مزید سرمایہ کاری کرنے اور مشترکہ فوجی صلاحیت بڑھانے کے لیے وسائل اکٹھے کرنے پر شدت سے زور دیا ہے۔

تاہم امریکا اور ڈینمارک اور بالٹک جیسے ممالک سمیت کچھ یورپی اراکین اسے نیٹو کے لیے ممکنہ چیلنج کے طور پر دیکھتے ہیں، جو امریکی قیادت میں بننے والا عسکری اتحاد ہے اور عالمی جنگ دوئم کے بعد سے یورپی دفاع میں انتہائی اہم رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں