آصف کا معلومات فراہم کرنے کے لئے پی سی بی سے رابطہ
لاہور: پابندی کا سامنا کرنے والے پاکستانی فاسٹ بولر، محمد آصف نے پہلی بار اپنے کیریئر کی بحالی کے پہلے قدم کے طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے انٹی کرپشن اور ویجیلنس ونگ سے بات کی ہے-
تیس سالہ آصف پر 2010 کے لارڈز ٹیسٹ کے دوران کپتان سلمان بٹ اور محمد عامر کے ساتھ میچ فکسنگ کا الزام ثابت ہونے پر سات سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جن میں سے دو سال معطل تھے-
پچھلے ہفتے انہوں نے اپنے دیگر دو ساتھیوں کی طرح، انگلینڈ کے خلاف مذکورہ ٹیسٹ میں پیسوں کے عیوض جان بوجھ کر نو بال کرانے کا اعتراف کیا تھا- انہوں نے اپنے اس عمل کے لئے شائقین سے معافی بھی مانگی تھی-
ان تینوں کھلاڑیوں اور ان کے ایجنٹ مظہر مجید کو ایک برطانوی عدالت نے جیل بھی بھیجا تھا-
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آصف نے انٹی کرپشن اینڈ ویجیلنس حکام سے ملاقات کی ہے-
ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ آصف نے رضاکارانہ طور پر معلومات کا تبادلہ کیا ہے اور یہ میٹنگ اسی حوالے سے تھی-
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2011 پابندی کا اطلاق کرتے ہوئے یہ لازمی قرار دیا تھا کہ کھلاڑیوں کو فکسنگ کے بارے میں معلومات دینا ہوں گی، معافی مانگنا ہو گی اور اسی صورت میں پابندی میں دو سال کی معطلی کا اطلاق ہو سکے گا-
سلمان بٹ پر دس سال کی پابندی لگائی گئی تھی جن میں سے پانچ سال معطل تھے جبکہ عامر پر کم سے کم عائد کی جا سکنے والی پانچ سال کی پابندی لگائی گئی تھی-
آصف کا کہنا تھا کہ وہ مزید ملاقاتوں میں مزید معلومات فراہم کریں گے-
تبصرے (1) بند ہیں