ٹی ٹوئنٹی لیگ پاکستان کرکٹ کی ضرورت ہے، مصباح

شائع August 21, 2013

کپتان قومی ون ڈے کرکٹ ٹیم مصباح الحق۔ فائل فوٹو۔۔۔
کپتان قومی ون ڈے کرکٹ ٹیم مصباح الحق۔ فائل فوٹو۔۔۔

 لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے بدھ کے چئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ پر روز دیا ہے کہ پاکستان کو بھی انڈین پریمیئر لیگ کی طرز پر ٹی ٹوینٹی لیگ کا انعقاد کرنا چاہئے تاکہ اس کے کھلاڑی بین الاقوامی مقابلوں کے لیے تیار ہوسکیں۔

ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی قیادت کرنے والے مصباح کا کہنا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ نہ کھیلنے کی وجہ سے نقصان ہورہا ہے جس پر انہیں تشویش ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے 2009ء لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد سے کسی بھی بین الاقوامی میچ کی میزبانی نہیں کی ہے جبکہ اس کے کھلاڑی آئی پی ایل میں بھی حصہ نہیں لیتے۔

پی سی بی نے مارچ اور اپریل میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد کا اعلان کیا تھا تاہم اس منصوبے کو اس وقت غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردیا گیا جب اسپانسرز کی جانب سے متوقع ردعمل سامنے نہیں آیا۔

مصاح کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی ٹی ٹوینٹی لیگ کا انعقاد کرنا چاہئے چاہیں اسے نیوٹرل وینیو پر ہی کیوں نہ کروانا پڑے۔

ویسٹ انڈیز سے واپسی پر پاکستانی کپتان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'پی سی بی اپنی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ کو ملک میں واپس لانے کے لیے جدوجہد کررہی ہے تاہم میرے خیال میں ایک ایک ٹی ٹوئنٹی لیگ ضروری ہے'

39 سالہ بلے باز نے افتتاحی کیریبیئن پریمیئر لیگ میں حصہ لیا تھا جہاں انہوں نے سینٹ لوسیا زوکس کی نمائندگی کی۔

مصباح کا کہنا ہے کہ 'ہمارے کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے گروم نہیں ہوپاتے جبکہ دیگر ممالک کے پاس اپنی لیگز موجود ہیں جس میں ان کے کھلاڑی گروم ہورہے ہیں کیوں ان میں بین الاقوامی کھلاڑی بھی حصہ لیتے ہیں'

اس موقع پر انہوں نے ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل کی وجہ سے انکے نئے کھلاڑیوں کو فائدہ ہورہا ہے۔

مصباح سمیت پاکستانی کھلاڑیوں نے آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن میں حصہ لیا تھا تاہم 2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے اور بعد میں ہونے والے تمام ایڈیشنز میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

پاکستانی کپتان کو آئندہ ماہ ہونے والی چیمپئنز لیگ میں فیصل آباد وولفز کی قیادت کرنی ہے تاہم حالیہ دنوں میں ایل او سی پر کشیدگی کے باعث ایسا ہونے میں مشکلات نظر آرہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025