انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اعظم سواتی کو 50 ہزار روپے جرمانہ

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2022
اعظم سواتی پر مانسہرہ تحصیل کے میئر کے امیدوار کمال سلیم سواتی کی انتخابی مہم چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا— فائل فوٹو: اے پی پی
اعظم سواتی پر مانسہرہ تحصیل کے میئر کے امیدوار کمال سلیم سواتی کی انتخابی مہم چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا— فائل فوٹو: اے پی پی

مانسہرہ: الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی پر پاکستان تحریک انصاف کے مانسہرہ تحصیل کے میئر کے امیدوار کمال سلیم سواتی کی انتخابی مہم چلانے پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر حیات اللہ جان نے گزشتہ ہفتے اعظم سواتی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا تھا۔

مزید پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اعظم سواتی الیکشن کمیشن طلب

اعظم سواتی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش ہوئے جنہوں نے انہیں 50ہزار روپے جرمانہ کیا اور خبردار کیا کہ وہ 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کریں۔

وفاقی وزیر اور وفاقی پارلیمانی سیکریٹری صلاح محمد خان بھی پی ٹی آئی امیدوار عبدالشکور خان کی بفہ پکھل تحصیل کے ضلعی چیئرمین کی نشست کے لیے انتخابی مہم چلانے پر بدھ کو مانیٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش ہوں گے۔

الگ الگ جاری کیے گئے نوٹسز میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے پبلک آفس ہولڈرز کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2017 کی شق 16(2) کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش ہونے کو کہا تھا۔

نوٹسز میں مزید کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے کیسز کو مزید کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تین اراکین اسمبلی کو جرمانہ

دریں اثنا منگل کو پی ٹی آئی امیدوار عبدالشکور خان کو بھیجے گئے ایک علیحدہ نوٹس کے ذریعے الیکشن کمیشن نے ان سے کہا کہ وہ ضلعی مانیٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش ہو کر اپنی پوزیشن واضح کریں کہ وزیر ریلوے اعظم سواتی اور رکن قومی اسمبلی صلاح محمد ان کی انتخابی مہم کیوں چلا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے منگل کو وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ محمود خان اور دیگر منتخب نمائندوں کو بھی انتخابی ضابطہ اخلاق پر نظرثانی کے بعد نوٹس جاری کردیے ہیں اور بدھ کو مینگورہ میں ہونے والے جلسہ عام میں خطاب کرنے سے روک دیا ہے۔

وزیراعظم عمران، وزیراعلیٰ محمود خان اور دیگر وفاقی و صوبائی وزرا مینگورہ کے میدان میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو لوئر دیر میں جلسہ کرنے سے روک دیا

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سلیم اللہ کی جانب سے 15 مارچ کو جاری کیے گئے نوٹس میں وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد کسی بھی لوکل کونسل کے علاقے میں جانا، کسی بھی قسم کا جلسہ کرنا اور کسی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں