کابل میں مسجد پر دستی بم حملہ، 6 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2022
پولیس کے مطابق نمازیوں کی جانب سے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران عصر کی نماز ادا کیے جانے کے چند منٹ بعد دھماکا ہوا— فائل فوٹو: رائٹرز
پولیس کے مطابق نمازیوں کی جانب سے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران عصر کی نماز ادا کیے جانے کے چند منٹ بعد دھماکا ہوا— فائل فوٹو: رائٹرز

افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں دستی بم کے دھماکے میں 6افراد زخمی ہو گئے جہاں پولیس کے مطابق عصر کی نماز کی ادائیگی کے چند منٹ بعد دھماکا ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی خبر کے مطابق گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد سے عوامی اہداف پر حملوں میں بڑی حد تک کمی آئی لیکن عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش ) ملک بھر میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

نمازی محمد یٰسین نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نماز سے فارغ ہو کر مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: ننگرہار کی مسجد میں دھماکا، 3 افراد جاں بحق

کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پل خستی مسجد کے اندر دستی بم پھینکا گیا اور جائے وقوع سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تاحال کسی گروپ نے اس دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن داعش خراسان گروپ کابل اور دیگر شہروں میں حالیہ حملوں میں ملوث رہی ہے۔

افغان حکام کا اصرار ہے کہ ان کی افواج نے داعش کو شکست دی ہے، لیکن تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ گروپ اس وقت ملک پر برسر اقتدار طالبان کے لیے ایک اہم سیکیورٹی چیلنج ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال 22 جنوری کو بھی افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں منی بس میں بم دھماکے سے 4 خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 11 جنوری کو بھی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں بم دھماکے سے 9 بچے جاں بحق اور دیگر 4 زخمی ہوگئے تھے۔

ننگرہار میں طالبان کے گورنر نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سرحد کے قریبی مشرقی صوبے کے علاقے میں ایک بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 9 بچے جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں:کابل کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا، 12 نمازی جاں بحق

واضح رہے کہ گزشتہ سال 10 دسمبر کو بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ضلع دشت برچی کے قریب دو الگ الگ بم دھماکوں میں دو جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان سید خوستی نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کابل کے ضلع دشت برچی میں منی بس پر بم دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں ‘دو شہری جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے ہیں’۔

گزشتہ سال نومبر میں بھی افغانستان کے صوبے ننگرہار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں