رائیٹرز فائل فوٹو --.
رائیٹرز فائل فوٹو --.

قاہرہ: مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق  سابق صدر حسنی مبارک کو جمعرات کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔

حسنی مبارک کو کورٹ کے حکم پر طوریٰ جیل سے رہا کیا گیا جو قاہرہ میں واقع ہے اور انہیں ایک طبی ہیلی کاپٹر کے ذریعے جیل سے باہر لے جایا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر انہیں معدی میں واقع ایک فوجی ہسپتال لے جایا گیا ہے جو شہر کے جنوب میں واقع ہے۔

واضح رہے کہ جیل میں قید کے دوران مبارک نے اسی ہسپتال میں کئی ہفتے قیام کیا تھا۔

ان کی رہائی کے وقت لوگوں کے ایک چھوٹے سے گروہ نے ان کی ہیلی کاپٹر کو دیکھ کر خوشی اور مسرت کا اظہار کیا۔

تاہم فوری طور پر یہ بات واضح نہیں ہے کہ ہسپتال کے بعد انہیں کہاں لے جایا جائے گا۔

 اس ست قبل مصری کابینہ کے مطابق عبوری وزیرِ اعظم ،  ہاضم البلاوی نے مبارک کو نظر بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

ایک بیان میں کابینہ کا کہنا تھا کہ 'ایمرجنسی قانون کے تحت نگراں حکمران نے مبارک کو نظر بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے'۔

خیال رہے کہ  ایک مصری عدالت نے بدھ کے روز سابق صدر حسنی مبارک کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔

مبارک کی رہائی سے ملک میں جاری بدامنی بڑھنے کا امکان ہے جو کہ ان کے بعد منتخب ہونے والے صدر محمد مرسی کی گرشتہ ماہ فوجی بغاوت کے نتیجے میں برطرفی کے بعد سے ملک کو لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔

اب ان کے خلاف 2011 میں مظاہرین کے قتل کے خلاف جاری مقدمے کی سماعت باقی ہے جو کہ ہفتے کے روز ایک مختصر سیشن کے بعد ملتوی کر دی گئی تھی۔

اس مقدمے میں انہیں نو سو مظاہرین کے قتل کو نہ روک سکنے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اپریل سے اب تک عدالتیں مبارک خلاف درج تین مقدمات میں ان کی مشروط رہائی کے حکم نامے جاری کر چکی ہیں جن میں کرپشن کے دو جبکہ مظاہرین کے قتل عام کا ایک مقدمہ شامل تھا۔

پیر کو عدلیہ نے کرپشن کے الزامات پر مبنی تیسرے کیس میں ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

انسانی حققوق کے وکیل اور قانونی ماہر ناصر امین کے مطابق اب تک حسنی مبارک کو رہا کر دینا چاہئے تھا کیونکہ ان کی سزا منسوخ کی جا چکی ہے تاہم سیاسی حالات کی وجہ سے ان کی رہائی میں تاخیر ہو رہی ہے-

 امین نے یہ بھی کہا کہ ان کی رہائی سے ایک بھونچال آ جائے گا اور مذہب پسند ان کی رہائی کو پرانے دور کی واپسی سے تعبیر کریں گے۔

دوسری جانب مصری حکام کا اخوان المسلمین کے خلاف کریک ڈاؤں جاری ہے اور گروپ کے چوٹی کے رہنما سمیت دیگر سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمات چلائے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے-

تبصرے (0) بند ہیں