اسرائیل نے امریکا کو بتایا ایرانی کرنل کے قتل میں اس کا ہاتھ تھا، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 26 مئ 2022
منگل کے روز وسطی تہران میں ہونے والے سید خدائی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی —فوٹو:رائٹرز
منگل کے روز وسطی تہران میں ہونے والے سید خدائی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی —فوٹو:رائٹرز

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کو آگاہ کردیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کرنل کی ہلاکت کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق کرنل سید خدائی کو اتوار کے روز موٹر سائیکل سوار مسلح شخص نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب وہ تہران میں اپنے گھر کے باہر کھڑی کار میں سوار تھے۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کرنل سید خدائی کے قتل کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ پاسداران انقلاب نے اس کا الزام 'عالمی تکبر کے عناصر' پر لگایا ہے، یہ ایک اصطلاح ہے جو مخالفین کی جانب سے امریکا اور اسرائیل سمیت اس کے اتحادیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: پاسداران انقلاب کے کرنل قتل، امریکا پر حملے کا الزام

بدھ کے روز نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے روابط سے متعلق باخبر انٹیلی جنس اہلکار کے مطابق اسرائیل نے امریکی حکام کو مطلع کیا ہے کہ اس قتل کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیویارک ٹائمز سے بات کرنے والے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے امریکی حکام کو بتایا ہے کہ اس قتل کا مقصد ایران کو قدس فورس کے اندر ایک خفیہ گروپ کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے متنبہ کرنا تھا۔

قدس فورس ایران کی نظریاتی فوج پاسداران انقلاب کا غیر ملکی مسلح آپریشنز انجام دینے والا ونگ ہے۔

ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے نے سید خدائی کو قدس فورس کا رکن قرار دیا ہے۔

اس سے قبل ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ کرنل سید خدائی شام میں کافی جانے جاتے تھے جہاں ایران نے 11 سالہ خانہ جنگی کے دوران حکومت کی حمایت کی اور وہاں وہ 'فوجی مشیروں' کی تعیناتی کو تسلیم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جب اور جہاں ضروری ہوا، ایران کو نشانہ بنائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

منگل کے روز وسطی تہران میں ہونے والے سید خدائی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔

ان کی نماز جنازہ دارالحکومت کے معروف و نامور امام نے پڑھائی، سید خدائی کے تابوت کو ایرانی پرچم میں لپیٹا گیا اور اس موقع پر نظر آنے والے پوسٹروں میں انہیں 'شہید' قرار دیا گیا۔

سید خدائی کا قتل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار ہیں۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کے درمیان ایک اہم نکتہ جس پر ڈیڈلاک برقرار ہے اور مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہو رہی وہ تہران کی جانب سے پاسداران انقلاب کو امریکی دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ ہے، یہ ایسا مطالبہ ہے جسے واشنگٹن کی جانب سے مسترد کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں