سینیٹ میں الیکشن شیڈول کے اعلان پر حکومت اور اپوزیشن کی ایک دوسرے پر تنقید

شائع June 17, 2022
حکومت اور پی ٹی آئی کے اراکین نے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
حکومت اور پی ٹی آئی کے اراکین نے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

ایوان بالا میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نشانہ بنانے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے اس بار سندھ سے سینیٹ کی ایک نشست کے لیے پولنگ کا شیڈول جاری کرنے پر کمیشن پر تنقید کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے نشست خالی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے قبل ہی الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھرو انتقال کر گئے

پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی نے اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 'شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار' قرار دیا اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر سکندر میندھرو کی وفات سے خالی ہونے والی نشست پر الیکشن کا شیڈول جاری کرنے کا عمل ’انتہائی‘ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے ایوان کے ڈیکورم اور روایات پر بات کی اور کہا کہ طریقہ کار کے مطابق نوٹیفکیشن کے بعد شیڈول جاری کیا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے الیکشن کمیشن سے جان چھڑانی چاہیے اور ان سب (چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اراکین) سے استعفیٰ مانگنا چاہیے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ اعظم سواتی ان دو وزرا میں سے ایک تھے جنہوں نے ای سی پی کے خلاف توہین کی کارروائی شروع ہونے سے قبل تحریری معافی مانگی تھی جو پی ٹی آئی کے حکومت کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف ان کے طنزیہ بیانات پر شروع ہونے والی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کی نشست پر نثار کھوڑو کی کامیابی کا عدالتی فیصلے سے مشروط نوٹیفکیشن جاری

سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے اداروں پر الزام تراشی کے رجحان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سکندر میندھرو پیپلز پارٹی کے سینیٹر تھے اور کسی کو بھی اس معاملے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو تشویش ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اداروں پر تنقید شروع کر دیں، سینیٹ سیکریٹریٹ جب چاہے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کر سکتا ہے، درست کام کرنے کے بجائے لوگوں میں مقبول ہونے کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے اپنانا نامناسب ہے۔

بین الاقوامی سازش کے بارے میں پی ٹی آئی کے دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے عدلیہ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ کو بار بار تنقید کا نشانہ بنانے پر تحریک انصاف کی سرزنش کی۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیک نیتی سے اٹھائے گئے نکتے کو استعمال کرتے ہوئے کو بحث کو کسی اور سمت میں لے جانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے اصرار کیا کہ پی ٹی آئی کو اقتدار سے باہر کرنے کی سازش کی گئی تھی اور یاد دلایا کہ 1971 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا باعث بنی تھیں۔

مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ نے اسحٰق ڈار کی ورچوئل حلف لینے کی درخواست مسترد کردی

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے سے نظریں نہیں چرائی جا سکتیں، معاملے کی اصلاح کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔

انہوں نے حکمراں اتحاد سے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کو اقلیتی جماعت میں تبدیل کرنے کی کوششیں بند کرے اور فوری عام انتخابات کرائے جائیں۔

پی پی پی کی سینیٹر روبینہ خالد نے بھی اعظم سواتی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف تازہ بیانات پر تنقید کی اور کہا کہ اس نکتے کو بغیر کسی ہنگامے کے اٹھایا جا سکتا تھا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سیکریٹری سینیٹ کو ہدایت کی کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ کر ایوان کے جذبات سے آگاہ کریں، انہوں نے کہا کہ سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کو الیکشن ملتوی اور نیا شیڈول جاری کرنے کے لیے کہا جانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025