'ایڈز، ٹی بی، ملیریا کے خلاف جنگ نے 20 سال میں 5 کروڑ جانیں بچائیں'
گلوبل فنڈ نے بتایا ہے کہ ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا کے خلاف جنگ میں گزشتہ 20 برس کے دوران 5 کروڑ جانیں بچائی گئی ہیں جب کہ مزید لاکھوں زندگیوں کو بچانے کے لیے 18 ارب ڈالر فنڈز کی اپیل بھی کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تین مہلک بیماریوں کے خلاف لڑنے کے لیے 2002 میں قائم کیے گئے عالمی ادارے نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ہم نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، ان ہلاکت خیز بیماریوں سے متاثر ہونے والے شہریوں کی شرح اموات نصف ہوگئی ہے۔
سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زبردست کارکردگی کے باوجود ہماری لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ایڈز کا عفریت
گلوبل فنڈز نے موسمیاتی تبدیلی، تنازعات اور کوویڈ 19 جیسے دیگر متعدد درپیش بحرانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عوامل ہماری پیش رفت اور کارکردگی کو متاثر اور معطل کرسکتے ہیں۔
گلوبل فنڈ آئندہ ہفتے نیو یارک میں کانفرنس منعقد کرے گا، اس کانفرنس کا مقصد 2024 سے 2026 تک اپنے پروگراموں کو جاری رکھنے کے لیے کم از کم 18 ارب ڈالرز کے فنڈز اکٹھا کرنا ہے۔
حکومتوں، کثیرالجہتی ایجنسیوں، دو طرفہ شراکت داروں، سول سوسائٹی کے گروپوں، بیماریوں سے متاثرہ افراد اور نجی شعبے کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے والے فنڈ نے تخمینہ لگایا ہے کہ فنانسنگ سے ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا سے ہونے والی اموات کو تقریباً دو تہائی تک کم کرنے اور 2 کروڑ زندگیوں کو بچانے میں مدد ملے گی۔
گزشتہ سال، گلوبل فنڈ نے خبردار کیا تھا کہ ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششوں پر وبائی مرض کووڈ 19 کا 'تباہ کن' اثر پڑ رہا ہے، ان اثرات کے نتیجے میں ادارے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مثبت نتائج میں کمی دیکھی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایچ آئی وی سے مکمل نجات پانے والا دوسرا مریض
گلوبل فنڈز نے کہا کہ لیکن اس نے منفی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر لگائے گئےوسائل کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں اور بحالی جاری ہے۔
گلوبل فنڈ نے کہا کہ مارچ 2020 سے، اس نے وبائی مرض سے لڑنے اور اپنے پروگراموں پر اس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے 4 ارب 40 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔
'ٹریک پر واپس'
گلوبل فنڈ کے سربراہ پیٹر سینڈز کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا سے لڑنے والے زیادہ تر ممالک کوویڈ 19 کی تباہ کاریوں سے بحالی شروع کرچکے ہیں، اگر ہم گزشتہ برسوں میں حاصل کی گئی پیش رفت کو بحال کرنا چاہتے ہیں اور ان بیماریوں کے 2030 تک خاتمے کی اپنی منزل کی جانب جانے والے راستے پر واپس جانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ادویات کے بغیر ایک خاتون ایچ آئی وی ایڈز سے صحتیاب ہونے میں کامیاب
انہوں نے اصرار کیا کہ 2 دہائیوں میں بچائی گئی 5 کروڑ جانیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ عالمی عزم دنیا کی مہلک ترین متعدی بیماریوں کو پسپائی پر مجبور کر سکتا ہے۔
ایچ آئی وی سے لڑنے کے لیے تمام عالمی فنڈز کا تقریباً ایک تہائی فراہم کرنے والے گلوبل فنڈ نے کہا کہ گزشتہ سال زندگی بچانے والی اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی حاصل کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 33 لاکھ ہو گئی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.9 فیصد زیادہ ہے۔
گلوبل فنڈز کے مطابق مرض کی روک تھام کی خدمات تک رسائی حاصل کرنے والے افراد کی تعداد دنیا بھر میں ایک کروڑ 25 لاکھ تک پہنچ گئی جب کہ سہولیات تک رسائی میں 2020 میں کمی واقع ہوئی تھی۔











لائیو ٹی وی