ایکسچینج کمپنیز کا کل سے ڈالر ریٹ پر ’کیپ‘ ہٹانے کا اعلان

اپ ڈیٹ 24 جنوری 2023
چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے عوام سے بھی ڈالر کو فروخت کرنے کی اپیل کی— فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے عوام سے بھی ڈالر کو فروخت کرنے کی اپیل کی— فوٹو: ڈان نیوز

ایکسچینج کمپنیوں نے ملک میں ڈالر کی کمی، بڑھتے ہوئے ریٹ اور موجودہ غیریقینی صورت حال کے سبب ڈالر کا فکس ریٹ (کیپ) ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان کی سربراہی میں آج ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ سمیت ملک بھر کے تمام اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی۔

ملک بوستان نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ اجلاس میں تمام اراکین نے ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم نے ملک کے مفاد میں ڈالر کے نرخ کو ایک جگہ فکس کیا تھا تو اس کو ختم کیا جائے کیونکہ ہمیں لگا تھا کہ ہمارے اس فیصلے سے شاید ڈالر کا ریٹ نہیں بڑھے گا لیکن یہ اقدام منفی ثابت ہوا اور الٹا ڈالر کا ریٹ کم ہونے کے بجائے بڑھ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے ڈالر مارکیٹ میں دستیاب بھی نہیں ہے اور بلیک ماریٹ وجود میں آ گئی ہے کیونکہ ڈالر نہیں ملنے کے سبب ہر طرف افراتفری تھی اور جن لوگوں کو ضرورت تھی وہ بلیک مارکیٹ میں جا رہے تھے، اس کے نتیجے میں حکومت، ایکسچینج کمپنیوں اور اسٹیٹ بینک کی بہت بدنامی ہو رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے اور کل ہماری صبح ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ ملاقات ہے، کل سے اس کو ہٹا دیں گے کیونکہ جب لوگوں کو ڈالر ملنا شروع ہو جائے گا تو بلیک مارکیٹ ختم ہو جائے گی۔

ملک بوستان نے کہا کہ اس وقت ایکسچینج کمپنیز کو کہیں سے بھی ڈالر نہیں مل رہا جس کی وجہ سے اس کی کمی ہے جبکہ ترسیلات زر بھی ہمیں نہیں مل رہیں کیونکہ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پہلے درآمدات کرنے والے امپورٹرز کو ڈالر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کل حکومت کی جانب سے امپورٹرز کو کہیں سے بھی ڈالر کا انتظام کر کے اپنا مال خریدنے کی اجازت دینے سے افراتفری مچ گئی ہے اور ہنڈی حوالے کا ریٹ بڑھ گیا ہے اور دو دن میں پانچ روپے کا اضافہ ہوا ہے تو ہمیں اس کا بھی مقابلہ کرنا ہے جس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم ڈالر کا درست مارکیٹ ریٹ بتائیں۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان نے امید ظاہر کی کہ لوگوں کو جیسے ڈالر ملنا شروع ہوگا تو اس کے ریٹ میں کمی آ جائے گی، انٹر بینک اور پری مارکیٹ کا ریٹ برابر ہونے سے ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہو گا جو گزشتہ تین ماہ سے مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور تین ارب ڈالر سے کم ہو کر 2 ارب ڈالر پر آ گئی ہے۔

انہوں عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت بڑے بحران سے گزر رہا ہے لہٰذا وہ انتہائی ضرورت کے علاوہ ڈالر میں سرمایہ کاری نہ کریں ورنہ اگر عوام تعاون نہیں کرتے تو ہم حکومت سے کہیں گے کہ ہم ملک کی خاطر اپنا کاروبار بند کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ملک بوستان نے کہا کہ عوام موجود ریٹ پر ڈالر بیچیں اور آپ دیکھیں گے کہ سپلائی بڑھے گی تو ڈالر کا ریٹ خودبخود کم ہو گا تو ہمیں امید ہے کہ ہماری قوم ہمارا ساتھ دے کر ملک کو اس مشکل وقت سے نکالے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں